اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اجلاس کو بتایا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فنانس بل 2019 کے لیے تجاویز زیر غور آئیں۔
اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پر کمیٹی ارکان نے برہمی کا اظہار کیا۔ فاروق نائیک نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں وزیر کا آنا بہت ضروری ہے۔
کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ معاملے پر احتجاج کرنا چاہیئے، پوری قوم کو بتانا چاہیئے۔ چیئرمین ایف بی آر اور دیگر افسران کی موجودگی ناکافی ہے۔
فاروق نائیک نے کہا کہ اجلاس چلانے کی ضرورت نہیں، یہ وقت کا ضیاع ہے۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایسے لگ رہا ہے ملک میں سول مارشل لا لگا ہے جس پر شیری رحمٰن نے کہا کہ سول مارشل لا کا دور اس سے بہتر تھا۔
اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے بتایا کہ اسلام آباد میں پراپرٹی کی ویلیو بڑھائی گئی ہے۔ پراپرٹی ویلیو ایشن ڈی سی ویلیو سے کم نہیں ہوسکتی۔
فاروق نائیک نے کہا کہ ڈی سی ویلیو پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پراپرٹی ویلیو ایشن کے تحت نیب کارروائی کرے گا۔ کم ویلیو پر جائیداد ڈیکلیئرڈ کرنے والوں کو نیب پکڑے گا۔
کمیٹی نے سفارش کی کہ پراپرٹی ویلیو ایشن کے قوانین پر نظر ثانی کی جائے۔
شبر زیدی نے کہا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، وفاقی کابینہ کے اختیارات وفاقی وزرا کو منتقل کردیے گئے۔ پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔ کسٹمز ویلیو ایشن کے اختیارات کلیکٹر سے ڈائریکٹر کو دے دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے، امپورٹ میں انڈر انوائسنگ اور ایکسپورٹ میں اوور انوائسنگ ہورہی ہے۔ انڈر انوائسنگ ایف اے ٹی ایف کی منی لانڈرنگ شق میں شامل ہے۔ انڈر انوائسنگ کی صورت میں مال بند کر دیا جائے گا۔