اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کشمیر و گلگت بلتستان کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 6 ہزار مسلمان مساجد میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس چیئرمین ساجد میر کی زیر صدارت ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پلوامہ حملے پر بحث ہوئی۔
سینیٹر عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملہ شہریوں پر نہیں قابض بھارتی فوج پر ہوا۔ عالمی برادری کو کشمیری عوام پر مظالم نظر نہیں آرہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، پاکستانی قوم دہشت گردی پر یقین نہیں رکھتی۔
وفاقی سیکریٹری برائے کشمیر و گلگت بلتستان نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 6 ہزار مسلمان مساجد میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے آزاد کشمیر میں ہمیشہ عالمی مبصرین کو خوش آمدید کہا۔ بھارتی حکومت مبصرین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دیتا۔
وزارت کشمیر حکام کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کو کشمیر کےحالات پر خط لکھا، پاکستان مسئلہ کشمیر کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ سعودی عرب سے مشترکہ اعلامیے میں بھی مسئلہ کشمیر کا ذکر تھا۔
اجلاس میں اراکین کمیٹی نے مشترکہ طور پر مطالبہ کیا کہ بھارت عالمی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے۔