تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

آج پارلیمنٹ ہارگئی، یہاں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے، میرحاصل بزنجو

اسلام آباد : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ اس ایوان میں بیٹھتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے کیونکہ میں سمجھتا ہوں آج پارلیمنٹ ہارچکی ہے، مبارکباد کس چیز کی دوں؟

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ الیکشن کے بعد ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نو منتخب چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے پہلے اجلاس میں ایوان کا ماحول کافی گرم رہا۔

حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی، اس دوران میر حاصل بزنجو اور مولابخش چانڈیو میں تلخ کلامی بھی ہوئی، چیئرمین سینیٹ نے مداخلت کر کے معاملہ رفع دفع کروایا۔

اجلاس سے انتہائی جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے میرحاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ تالیاں بجانے کی ضرورت نہیں میں سمجھتاہوں آج پارلیمنٹ ہارچکی ہے، اس ایوان میں بیٹھتےہوئے مجھےشرم آتی ہے، آج عملی طور پر ثابت ہوچکا ہے کہ بالادست طبقے پارلیمنٹ سے بالاتر ہیں۔

ان کی تقریر کے دوران چیئرمین سینیٹ نے ان سے کہا کہ آج صرف مبارکباد کا دن ہے لہٰذا صرف مبارکباد دیں جس پر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ مبارکباد کس چیزکی دوں؟ آج اس ہاؤس کا منہ کالا ہوگیا ہے، آج اس طبقے نے ثابت کردیا کہ ایوان بالا کو ہم منڈی بناسکتے ہیں، بلوچستان اور کے پی اسمبلی کو بھی منڈی بنا دیا گیا۔

میر حاصل بزنجو کا مزید کہنا تھا کہ آج پیپلزپارٹی یا ذوالفقارعلی بھٹو نہیں جیتا بلکہ بالادست طبقہ جیتا ہے، اس سے قبل جب میاں رضاربانی جیتے تھے تو بینظیر بھٹو اور ذوالفقارعلی بھٹو جیتے تھے، تقریر کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ چیئرمین صاحب آپ کو اور سلیم مانڈوی والا کو منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اراکین سے ووٹ مانگیں تو کہتے ہیں کہ ہم اچھے لوگ ہیں، پھر بعد میں کہتے ہیں کہ ہم مجبور ہیں، ملک کو جمہوریت کی راہ پر چلنے دیں، بین الاقوامی طور پر ہم اکیلے ہورہے ہیں، ہم باہم دست وگریباں ہونے جارہے ہیں، فیڈریشن کا جو حال بننے جارہا ہے وہ تاریخ کے بدترین دن ہونگے۔


مزید پڑھیں: اپوزیشن اتحاد کے امیدوارمیرصادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب


واضح رہے کہ ایوان بالا (سینیٹ) کے انتخابات کے حتمی نتائج میں اپوزشن کے امیدوار میر صادق سنجرانی 57 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوئے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل راجا ظفر الحق 46 ووٹ لے سکے۔ دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا 54 ووٹ لے کر کامیاب قرا پائے، ان کے مد مقابل عثمان کاکڑ 44 اراکین کا ووٹ حاصل کرپائے۔

Comments

- Advertisement -