کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے سینیٹرمیاں عتیق کی پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کردی، ووٹ نہ دینے والے مزید دو سینیٹرز کو شوکازجاری کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر عتیق میر کو نوازشریف کیلئے سینیٹ میں ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دینا مہنگا پڑ گیا، ایم کیوایم پاکستان نے پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کر دی۔
سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹرمیاں عتیق نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی، میاں عتیق نے اپنی غلطی بھی تسلیم کرلی، جس پر متحدہ قومی موومنٹ کی بنیادی رکنیت سے ان کا نام خارج کردیا گیا ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان کے علاوہ جن دو سینیٹر نے ووٹ نہیں دیا ان کو بھی شوکاز جاری کیا جائے گا کیونکہ ان سینیٹرز نے بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔
مزید پڑھیں: بل منظور: نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار
انہوں نے بتایا کہ خواجہ سعدرفیق اور ایازصادق نے مجھے جمعہ کے دن فون کرکے ووٹ مانگا تھا، میں نےکہا کہ ہمارا فیصلہ اصولی ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیوایم کے سینیٹرز کو ن لیگ کے خلاف ووٹ ڈالنے کا کہا تھا، میاں عتیق نے پارٹی پالیسی کے خلاف ن لیگ کو ووٹ دیا، ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ کھڑی تھی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے اجلاس کی اندرونی کہانی پڑھئے
اس سے قبل ایم کیوایم پاکستان کے سینیٹرزکا اجلاس مرکزی دفتر میں منعقد ہوا، اجلاس میں فاروق ستار نے سینیٹرمیاں عتیق پراظہاربرہمی کیا، اس موقع پر مختلف اراکین کے میاں عتیق سے سوالات کئے۔
فاروق ستارنے میاں عتیق سوال کیا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کیوں اور کیسےکی؟جس پر میاں عتیق وضاحت دینے میں ناکام نظر آئے۔
مزید پڑھیں: نااہل شخص پارٹی عہدہ کیسے رکھ سکتا ہے‘ فاروق ستار
میاں عتیق کی وضاحت پیش کی کہ مجھے خواجہ سعد رفیق نے بتایاتھا کہ فاروق ستار سے بات ہوگئی ہے، جب سعد رفیق نے کہا تو میں نے اعتبارکرکے ووٹ ڈال دیا، ذہن میں تھا کہ شاید بات چیت سے پالیسی تبدیل ہوگئی ہو۔
جس پرفاروق ستار نے کہا کہ ووٹ دینے سے پہلےآپ نے فون پر پوچھنا بھی مناسب نہ سمجھا؟ جب بیرسٹرسیف سمیت سب اٹھ کر چلےگئے تھے توآپ وہاں کیوں بیٹھےرہے؟ میاں عتیق اس سوال کےجواب میں آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔