لاہور: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم سمیت سینئر ڈاکٹرز نے کرونا کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر سیاستدانوں سے جلسے جلوس نہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اکرم نے سیاستدانوں اور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’خدارا کرونا کو سنجیدہ لیں کیونکہ اس کی دوسری لہر خطرناک ثابت ہوسکتی ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’کھلے فضا یا بند مقامات دونوں مقامات پر جمع ہونے کی صورت میں وبا پھیلتی ہے، کرونا کی ویکسین اب تک نہیں آئی بس ایک ہی حل احتیاط ہے، آئیں مل کر اس واحد حل پر عمل کرتے ہیں‘۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ’کرونا وبا دوسری لہر میں تیزی سے پھیل رہی ہے، اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو بہت نقصان ہوگا، ہمارے اسپتالوں کا نظام بھی بیٹھ سکتا ہے‘۔
مزید پڑھیں: کورونا ویکسین کے ٹرائل سے متعلق اہم خبر
جناح اسپتال کی ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر اور ایم ایس ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ ’بے احتیاطی اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے پہلے کی نسبت کرونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں‘۔
دونوں ڈاکٹرز نے سیاستدانوں سے مطالبہ کیا کہ خدارا! کرونا کی موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سیاسی جلسے اور جلوس ملتوی کردیں۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا کے مزید 2843 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 42 مریضوں کی اموات ہوئیں۔
نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 71 ہزار 508 جبکہ مرنے والوں کی تعداد 7 ہزار 603 تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ‘منگنی کی طرح جلسے میں بھی کورونا رپورٹ ساتھ لانے کا کہیں’
اسی طرح گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1389 مریض صحت یاب بھی ہوئے جس کے بعد کرونا کو شکست دینے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 28 ہزار 937 تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 96 مریضوں کی حالت تشویشناک ہوئی، اس وقت مختلف اسپتالوں میں 1613 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔