تازہ ترین

سعودی عرب: شعبہ طب میں جعلسازی پر سخت سزائیں مقرر

ریاض: سعودی عرب کے ادارہ پراسیکیوشن جنرل کا کہنا ہے کہ جو بھی شعبہ طب کے حوالے سے جعل سازی کا مرتکب ہوگا، اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شعبہ طب کے حوالے سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد سخت سزاؤں سے نہیں بچ سکتے۔

ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر خود کو شعبہ طب سے منسلک کرنے یا انسانی اعضا کی تجارت کرنے والوں کے لیے قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے۔

ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کی شق 28 کے مطابق مملکت میں جو بھی شعبہ طب کے حوالے سے جعل سازی کا مرتکب ہوگا اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

مزید کہا گیا ہے کہ جو شخص بھی درج ذیل سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

بغیر لائسنس کے طب کی پریکٹس کرنے والے، اپنے بارے میں غلط معلومات درج کر کے شعبہ طب کا لائسنس حاصل کرنے والے، ایسے افراد جو درحقیقت مذکورہ شعبے سے منسلک نہ ہوں اور جعل سازی کر کے خود کو معالج ظاہر کرتے ہوئے اس حوالے سے لوگوں کو راغب کرنے کے لیے کسی قسم کی اشتہار بازی کریں۔

وہ افراد جو اپنے لیے ایسے القابات (ڈاکٹر، سرجن، حکیم وغیرہ) اختیار کریں جو شعبہ طب میں مروج ہیں مگر درحقیقت وہ اس شعبے سے تعلق نہیں رکھتے وہ بھی قانونی طور پر مذکورہ بالا سزا کے مستحق ہوں گے۔

جس شخص کے پاس سے ایسے آلات برآمد ہوں جو شعبہ طب سے متعلق ہوں مگر وہ حقیقی طور پر طبیب نہ ہوں اور نہ ہی ان کے پاس اس کا لائسنس ہو۔

چھٹے نکتے میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو انسانی اعضا کی تجارت میں کسی بھی طرح ملوث پائے گئے اور ان پر یہ جرم ثابت ہوجائے تو وہ بھی قید اور جرمانے کی سزا کے مستحق ہوں گے۔

ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی شق نمبر 28 کے تحت قید اور جرمانے کی سزا جرم کے مطابق مقرر کی جائے گی، جرم کے ارتکاب کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے قید یا جرمانے کی ایک سزا یا دونوں ایک ساتھ بھی دی جا سکتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -