مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت سے جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہمسایہ ممالک سے بہترین اور مؤثر خارجہ تعلقات کی روایت ڈالی۔ خطہ میں امن کی داغ بیل ڈالنے کے لیے طالبان افغان مذاکرات کے حامی ہی نہیں بلکہ اس کے لیے کافی متحرک بھی تھے۔
اس موقع پر مشیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت سے جاری مذاکرات تعطل شکار ہوئے جو قیام امن کی کاوشوں میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔ امریکہ 15 سال میں افغانستان میں امن قائم نہیں کرسکا، ہم سے فوری کامیابی کی توقع کیوں کی جا رہی ہے۔ امریکہ نے ہر بار امن عمل کو خود ہی سبوتاژ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ3 اہم منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ وسطی ایشیائی ممالک کے دوروں سے پاکستان کے مذکورہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
اس موقع پر مشیر خزانہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک خطہ میں باہمی تعاون اور تجارت کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین تجارت کا حجم 19 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔