واشنگٹن : امریکہ میں آن لائن کلاسز لینے والے غیر ملکی طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، ویزا منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد طلباء کو یہاں سے واپس اپنے وطن جانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ میں بہتر تعلیم کے حصول اور اپنے مستقبل کو روشن بنانے کے خواب لے کر مختلف ممالک سے آنے والے لاکھوں طلباو طالبات کی امیدوں پر مایوسی کے بادل چھا گئے۔
اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹز پروگرام نے2020سمسٹر کے وبائی امراض کی وجہ سے آن لائن کلاس لینے والے غیر ملکی طلباء کی عارضی چھوٹ میں ترمیم کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے ان غیر ملکی طلبا کا ویزا منسوخ کرنے اعلان کیا ہے۔
جن کے اسکولوں میں صرف آن لائن کلاسز ہیں،اس قانون کے نفاذ کے بعد امریکہ میں فی الحال 11 لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کے پاس اسٹوڈنٹ ویزا ہے جنہیں امریکہ چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔
امریکہ نے کہا ہے کہ ملک میں ان کے داخلے پر پابندی ہوگی، موصولہ اطلاعات کے مطابق فی الحال امریکہ میں تقریباً 11 لاکھ سے بھی زائد افراد کے پاس اسٹوڈنٹ ویزا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے کہا ہے کہ امریکہ میں اسٹوڈنٹ ویزا پر اس طرح کے طلبا کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس سلسلے میں آئی سی ای نے کہا ہے کہ اسٹوڈنٹ ویزا پر امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء جن کے اسکولوں میں فی الوقت صرف آن لائن کلاسز دستیاب ہیں ان کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی اور انہیں امریکہ چھوڑنا ہوگا۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت1اعشاریہ ایک ملین سے زائد غیر ملکی طلباء کے پاس اسٹوڈنٹ ویزا ہے۔ آئی سی ای کے مطابق ایف ون کے طلباء تعلیمی سرگرمیوں میں مشغول ہیں جبکہ ایم ون کے طلبا پیشہ ورانہ کورس ورک کرتے ہیں۔