تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

‘کوئی ثابت کردے کہ عمران خان دور کی معاشی پالیسیاں غلط تھیں’

اسلام آباد: سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ ملک کو معاشی بدحالی سےنکال لیا تو اسے معیشت کا ادراک ہی نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران اس حکومت نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر میں کہہ سکوں کہ یہ معیشت کیلئے بہترتھا، درحقیقت اس عرصے میں معیشت کو زبردست نقصان پہنچا، کچھ مثبت نہ ہوا۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس عمران خان کے دور میں کوئی بھی ثابت کردے کہ ان کی معاشی پالیسیاں غلط تھیں،کسی بھی انٹرنیشنل باڈی کو لےآئیں اور وہ کہہ دے کہ عمران خان کی معاشی پالیسی غلط تھی۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ شہبازشریف کہتے ہیں کہ ماضی میں معاشی پالیسیاں درست نہیں تھی، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ تیس سال حکومتیں کس نے کیں؟ آپ سیاہ کو سفید کہنا چاہتےہیں تو اس کا کوئی جواب نہیں ہے، فارمولہ بڑا سادہ ہے کہ کشتی کو وہ کنارے پرلگاسکتاہےجس کے پاس کنٹرول ہو۔

سابق چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو رواں سال تیس ارب کا قرض واپس کرنا ہے، 30ارب قرض کی واپسی کیسے ہوگی؟ کیا حکومت نے کوئی راستہ بتایا؟ ہم تیس ارب کا قرض واپس بھی کرتے ہیں تو آئی ایم ایف کہتا ہے کہ آئندہ تین سال22ارب کا گیپ ہے، اس کے لئے کیا طریقہ کار اپنایا جائے گا؟

سابق چیئرمین ایف بی آر نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کیساتھ عالمی برادری معاہدہ نہیں کریگی کیونکہ ان کی مدت کم رہ گئی، دوسری اہم بات یہ ہے کہ موجودہ حکومت کا مینڈیٹ بھی کمزورہےاس لیےبھی کوئی مدد کیلئےنہیں آئےگا۔

شبر زیدی نے کہا کہ یہ ناگزیرہے کہ جلد الیکشن کرائے جائیں اور کسی کی بھی حکومت ہو عالمی برادری سےبات کی جائے،ہوسکتا ہے کہ شہبازشریف کی حکومت ہو لیکن مضبوط ہو، واضح مینڈیٹ لینے والی حکومت کو چاہیے کہ اصل پوزیشن بتاکرملک کومسائل سےنکالے۔

Comments

- Advertisement -