سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے شہباز شریف کو اپنی سیاسی ساکھ داؤ پر لگانا پڑے گی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے‘‘ میں سابق چیئرمین شبر زیدی نے ملک کی معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کے علاوہ اب کوئی اور راستہ نہیں ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کو اپنی سیاسی ساکھ داؤ پر لگاتے ہوئے ریٹیلرز پر ٹیکس لگانا پڑے گا۔
شبر زیدی نے کہا کہ ہر حکومت ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے میں ناکام رہی ہے کیونکہ ریٹیلرز پر ٹیکس لگاتے ہیں تو یہ شٹر بند کرتے ہیں جس سے نقصان ہوتا ہے، آئی ایم ایف کا ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ بالکل درست ہے، مگر اب مشکل فیصلہ کرنا ہوگا۔
معاشی تجزیہ کار نے کہا کہ پاکستان اس وقت ڈو اینڈ ڈائی کی پوزیشن پر ہے، ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کیلیے پنجاب حکومت کا تعاون ناگزیر ہے۔ یہ وزیر خزانہ کا کام نہیں بلکہ شہباز شریف کو اپنی سیاسی پوزیشن داؤ پر لگانا ہوگی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا سادہ فارمولہ ہے کہ پٹرول پر سبسڈی ختم کرنی ہے، پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں گی تو مہنگائی مزید بڑھےگی ور عوام پر بوجھ آئے گا، مگر حکومت کے پاس کوئی اور آپشن نہیں، آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کرے گی۔
شبر زیدی نے کہا کہ پاور سیکٹر میں جو سرکلر ڈیٹ آ رہا ہے اس کی بہت سی وجوہات ہیں، بدقسمتی ہے بجلی چوری کو کور نہیں کیا جاتا، آئی ایم ایف کے ساتھ لیٹ جاتے ہیں۔ ایک منصوبہ بنا دیا ہے کہ بجلی چوری نہیں روکتے سبسڈی ختم کر دیتے ہیں، بجلی چوری کو ختم نہیں کر رہے جبکہ بوجھ عوام پر ڈالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔