پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان نے خراب پرفارمنس کے بعد اپنا کھویا ہوا اعتماد کیسے بحال کیا، پینتھرز کے کپتان نے سچ بتادیا۔
شاداب کی قیادت میں پینتھرز نے چیمپئنز ون ڈے کپ کے فائنل میں یکطرفہ مقابلے میں مارخورز کو شکست دی تھی، فتح کے بعد پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاداب خاب کا کہنا تھا کہ میں نے اس ٹورنامنٹ میں بولنگ کے لمبے اسپیل کیے اور اس سے مجھے مزید اعتماد ملا۔
شاداب نے کہا کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں میں نے ماضی قریب میں لمبے اسپیل نہیں کیے تھے، لمبے بولنگ اسپیل سے مجھے اعتماد ملا، تاہم آل راؤنڈر نے اعتراف کیا کہ انفرادی طور پر انھیں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔
پینتھرز کے 16 سالہ فاسٹ باؤلر علی رضا کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ ذہانت میں اپنی کی عمر کے حساب سے کہیں آگے ہیں، وہ جس طرح سے باؤلنگ کر رہے ہیں، میرے خیال میں وہ مستقبل میں پاکستانی ٹیم کے لیے مفید اثاثہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
شاداب نے محمد حسنین کو بھی کریڈٹ دیا جنھوں نے پورے ٹورنامنٹ میں بہترین بولنگ اور 16.17 کی اوسط سے 17 وکٹیں لے کر سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، شاداب نے کہا کہ حسنین ٹخنے کی طویل مدتی انجری کے بعد اپنی محنت سے کامیاب ہوئے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی نے کہا کہ ہم ٹورنامنٹ میں نوجوانوں کو موقع دینا چاہتے تھے تاکہ وہ آگے آئیں اور مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کرسکیں۔
خیال رہے کہ اسی سال شاداب نے اپنی قیادت میں ڈومیسٹک ٹیم کو دوسری ٹرافی جتوائی ہے، چھ ماہ قبل ان کی قیادت میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم نے پاکستان سپر لیگ 2024 کی ٹرافی اپنے نام کی تھی۔