دنیا کے بہترین فیلڈرز میں سے ایک گلین فلپس جیسا تیز طرار بننے کے لیے کیا کرنا چاہیے، اس حوالے سے آل رائونڈر شاداب خان نے بتادیا۔
اسپورٹس چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے بہترین فیلڈرز میں سے ایک شاداب خان نے کہا کہ میں فیلڈنگ کو بہتر بنانے کے لیے بچپن سے ایک ڈرل کرتا تھا میں اب بھی وہی ڈرل کرتا ہوں جب بھی مجھے لگتا ہے کہ میرے ریفلیکسز سلو ہورہے ہیں تو میں وہ ڈرل کرتا ہوں۔
شاداب خان نے بتایا کہ میں ایک بیٹر کو لے کر پریکٹس کرتا ہوں اسے کہتا ہوں کہ تم اپنے شارٹس کو پکا کرو اور میں اپنی فیلڈنگ پکی کرتا ہوں، وہ ایک ڈرل ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہر انسان کی مختلف ڈرل ہوسکتی ہے، میرے لیے یہ ڈرل کام کرتی ہے، تاہم فٹنس بہت اہم ہوتی ہے، آج کی کرکٹ میں تو فٹنس ویسے ہی بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے لیکن آپ کو اچھا فیلڈر بننا ہے تو اچھا ایتھلیٹ ہونا ضروری ہے۔
پرانے بولنگ ایکشن پر دوبارہ محنت کررہا ہوں، شاداب خان
شاداب کا کہنا تھا کہ جب آپ پوائنٹ پر آگے کھڑے ہوتے ہیں تو بیٹر کےلیے گیپ چھوٹا ہوجاتا ہے، اس میں فیلڈر کے اوپر ہوتا ہے کہ وہ اس پوزیشن پر زیادہ بہتر محسوس کررہا ہے کہ نہیں۔
پاکستانی آل رائونڈر نے بتایا کہ جب میں بھی پوائنٹ پر فیلڈنگ کرتا ہوں تو کوشش کرتا ہوں کہ آگے چلا جائوں بیٹر کے پاس اینگل ہی نہ ہو وہ آپ کو زور سے مار دے،
انھوں نے کہا کہ جب بیٹر زور سے ہٹ کرتا ہے اور اس کی شیپ اچھی نہیں رہتی تو بال ہوا میں جاتا ہے، پھر چانس ہوتا ہے کہ آپ بیٹر کو آئوٹ کرسکیں۔