کولمبو: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکا کے نو منتخب صدر گوٹا بایا راجا پاکسا سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان سے عسکری تربیت حاصل کرنے والی شخصیت سری لنکا کی صدارت سنبھالے ہوئے ہے۔ آپ کے منصب سنبھالنے کے بعد دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ صدارتی سیکریٹریٹ کولمبو پہنچے۔ صدارتی سیکریٹریٹ آمد کے موقع پر وزیر خارجہ کی سری لنکا کے نو منتخب صدر گوٹا بایا راجا پاکسا سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ اور سری لنکا میں موجود پاکستانی ہائی کمشنر بھی موجود تھے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گوٹا بایا راجا پاکسا کو سری لنکن صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔ انہوں نے سری لنکن صدر کو صدر عارف علوی کا تہنیتی خط بھی دیا۔ خط میں سری لنکن صدر کو مبارک باد کے ساتھ دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سے عسکری تربیت حاصل کرنے والی شخصیت سری لنکا کی صدارت سنبھالے ہوئے ہے، قابل مسرت ہے کہ 70 کی دہائی میں آپ نے عسکری تربیت حاصل کی تھی۔ آپ کے منصب سنبھالنے کے بعد دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکن عوام نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جو قابل تحسین ہے۔ قدرتی آفت میں بھی پاکستان کے عوام سری لنکن بھائیوں کے شانہ بشانہ نظر آئے۔
شاہ محمود قریشی نے سری لنکن صدر کو پاکستان کی طرف سے معاشی سفارت کاری سے بھی آگاہ کیا۔
سری لنکن صدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سری لنکا آمد پر خوش آمدید کہا جبکہ تہنیتی پیغامات اور دورہ پاکستان کی دعوت پر صدر پاکستان اور اعلیٰ قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پر سری لنکا میں موجود ہیں۔ 2 روزہ سرکاری دورے کے دوران وزیر خارجہ سری لنکا کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
شاہ محمود نے کولمبو ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا خصوصی پیغام لے کر سری لنکا آیا ہوں، سری لنکا کے نو منتخب صدر اور وزیر اعظم سے ہماری گہری شناسائی ہے اور وہ پاکستان کے دوست ہیں۔
اس سے قبل سری لنکن وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین دیرینہ اور گہرے مراسم ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی، علاقائی اور عالمی امور پر ایک دوسرے کی بھرپور معاونت کی۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور خطے کو درپیش خطرات سے بھی آگاہ کیا۔