گھوٹکی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تیر پر مسلسل مہر لگانے کے باوجود عوام کو مستقبل تاریک دکھائی دیتا ہے، سندھ کے عوام طے کریں انہی ہاتھوں میں مستقبل دنیا ہے یا یا تبدیلی لانی ہے۔ 10 سال میں بتائیں عوام کی حالت بہتر ہوئی یا ابتری آئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گھوٹکی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ سندھ کے آخری جلسے میں تشریف لائے ہیں، میری نظر میں یہ آخری نہیں پنجاب کی طرف سے سندھ کا پہلا ضلع ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج سے 9 سال پہلے میں نے گھوٹکی میں جلسے کا فیصلہ کیا تھا، فیصلہ اس لیے کیا کہ سندھ کے لوگوں کو پیغام دینا تھا کہ عمران خان ایک وفاقی جماعت کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو وفاق کی نمائندگی کر رہے تھے وہ محدود ہوگئے، شہری سندھ کی نمائندگی تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کر رہی ہے، پیپلز پارٹی سکڑ کر اندرونی سندھ تک محدود ہوگئی ہے۔ 2008 سے 2018 تک سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی، 10 سال میں بتائیں عوام کی حالت بہتر ہوئی یا ابتری آئی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تیر پر مسلسل مہر لگانے کے باوجود عوام کو مستقبل تاریک دکھائی دیتا ہے، سندھ کے عوام طے کریں انہی ہاتھوں میں مستقبل دنیا ہے یا یا تبدیلی لانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سیاسی نگاہ دیکھ رہی تھی کہ تبدیلی آنی ہے، آج پاکستان دیکھ رہا ہے تبدیلی آ نہیں رہی آگئی ہے، جو تبدیلی پختونخواہ سے چلی وہ پنجاب میں داخل ہوئی، پختونخواہ اور پنجاب کے عوام تبدیلی لا سکتے ہیں تو سندھ میں کیوں نہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں نے پیپلز پارٹی کا مقابلہ کیا اور الیکشن لڑا، فیصلے کا وقت آگیا کہ ہم نے سندھ میں آگے کیسے بڑھنا ہے۔ میری سیاسی آنکھ سندھ میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہی ہے۔