تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

جیل بھرو تحریک کا اعلان ملتان سے ہوگا، شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم جیل بھرو تحریک کا آغاز ملتان سے کریں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بڑی ہمت سے ان کا مقابلہ کیا جائے گا۔ ہم جیل بھرو تحریک کا آغاز ملتان سے کریں گے۔ یہ وفاداریاں تبدیل کرانے کا ہر حربہ استعمال کریں گے، یہ اب لوگوں نے دیکھنا ہوگا کہ جو ایسا کرے گا اس سے کیسا سلوک کرنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضمنی انتخابات پورے پاکستان میں ہو رہےہیں۔ شیڈول کے بعد تقرریاں اور تبادلے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ پنجاب میں تبادلے کیے جا رہے اور من پسند تعیناتیاں ہو رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے الیکشن کمیشن کی ایما پر تبادلے کیے جا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا  کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کرنے کی آئینی ذمہ داری میں الیکشن کمیشن ناکام دکھائی دے رہا ہے۔حکومت کے عزائم کچھ اور ہیں وہ من پسند نتائج دیکھنا چاہتی ہے اور اس کے حصول کے لیے وہ پولیٹیکل انجینیئرنگ میں مصروف ہے۔ پوری قوم کوآگاہ کر رہا ہوں، کل رات آر او کا تبادلہ ایک پیغام ہے۔ قانون و آئین کو پامال کیا جا رہا ہے اور اس کا دفاع صرف عدلیہ ہی کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج روایتی سیاست سے ہٹ کر پاکستان کی بقا کی سیاست کا آغاز ہو رہا ہے۔ ملک تقاضہ کر رہا ہے کہ دھمکیوں کو سامنے رکھتے ہوئے لوگوں کو سر اٹھانا ہوگا۔ ہم ہرگز نہیں کہتے کہ شہری جلاؤ گھیراؤ کریں مگر انہیں فسطائیت کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ قوام واقعی مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ ہیں تو16 مارچ کو باہر نکلیں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے انہیں پیغام دیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس وقت عوام کی ترجمانی صرف تحریک انصاف کر رہی ہے جب کہ پی ڈی ایم مفادات کا جوڑ ہے جن کا پاکستان کے مفاد سے ٹکراؤ دکھائی دیتا ہے۔ اس وقت آزمائش ان اداروں کی ہے جن کی نازک حالات پر نظر ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرائط کا علم نہیں یہ تو اسحاق ڈار جانیں مگر ایک بات ہے جب سے ڈار آئے ہیں ڈراؤنے خواب آ رہے ہیں۔ یہ نئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرانے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ آج پاکستان کی ضروریات مختلف ہیں۔ اگر 90 کی دہائی کو دہرانا چاہا تو نا قابل تلافی نقصان ہوگا۔

سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اللہ تعالی سابق صدر پرویز مشرف کی مغفرت کرے۔ مشرف کے دور میں ان سے معاہدہ کس نے کیا؟ جھوٹی میڈیکل رپورٹ پر ملک سے فرار کون ہوا؟ خاموشی سے گاڑی کی ڈگی میں ملاقاتیں کس نے کیں؟ لندن کی رخصتی کیسے اور واپسی کیوں کر ہوئی؟ یہ قوم اچھی طرح جانتی ہےاور ہر گزرتے دن کے ساتھ لوگوں کے سامنے سب چیزیں آ رہی ہیں۔ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے۔ اس میں کچھ چھپانا اور دبانا ممکن نہیں رہا۔

Comments

- Advertisement -