تازہ ترین

ملک میں‌ رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا، آج پہلا روزہ ہوگا

پاکستان میں رمضان المبارک 1444 ہجری کا چاند نظر...

الیکشن کمیشن نے پنجاب کے انتخابات ملتوی کردیے

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے...

’یہ مجھے مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کرنا چاہتے ہیں‘

لاہور: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف...

صدرِ مملکت کا قیدیوں کی سزاؤں میں خصوصی چھوٹ کا اعلان

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے یوم پاکستان...

آئین سب پر مقدم، کوئی اس سے بالاتر نہیں ہے، وزیراعظم

تھرپارکر: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ...

نوٹس میں عمران خان کی گرفتاری کا حکم نہیں ہے، شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تمام کارکنان حوصلہ رکھیں اسلام آباد پولیس کا نوٹس دیکھ اور وصول کرلیا اس میں گرفتاری کا حکم نہیں ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کیلیے اسلام آباد پولیس ٹیم کے زمان پارک لاہور پہنچنے اور نوٹس وصول ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ عدالتی نوٹس میں گرفتاری کا حکم نہیں ہے۔ تمام کارکنان حوصلہ رکھیں، نوٹس دیکھ اور وصول کرلیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وکلا سے بھی مشاورت کریں گے اور نوٹس پر قانونی کارروائی کریں گے۔ عمران خان سیکیورٹی رسک کے باوجود لاہور ہائیکورٹ پیش ہوئے ہیں۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم ایک سیاسی جماعت ہیں ہمارا سیاسی ردعمل بھی ہوگا۔ عمران خان سے مشاورت کے بعد اپنا ردعمل دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جان کوخطرہ تھا اور ہے۔ خدشہ ہے کہ عمران خان کے قتل کا پلان بنایا جا رہا ہے۔ ان پر پہلے قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے اور عین ممکن ہے کہ دوبارہ بھی ایسا ہو۔ عمران خان ہر جگہ پیش ہوتے رہے ہیں، صرف سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، لیڈر شپ نے چیئرمین کو محفوظ کرنے کے لیے اپنا لائحہ عمل مرتب کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان معاشی بحران اورسیاسی بھونچال کا شکار ہے۔ عمران خان نے کل قوم کو اپنا بڑا پن دکھایا اور ویڈیو لنک خطاب میں خود پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو معاف کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اگر آپ نے معیشت کو سنبھالا دینا ہے تو سوچ کا انداز بدلنا ہوگا۔ دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے تو اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم ہے، آئی جی اسلام آباد

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات ہونے ہیں۔ کل گورنر کے پی کو ہر صورت انتخابات کی تاریخ دینی ہے، اگر گورنر کے پی تاریخ نہیں دیتے تو قانون کی گرفت آسکتی ہے۔ پولیس اور حکومت بھی کنفیوژڈ ہے۔ ان کا یکے بعد دیگرے ہر منصوبہ ناکام ہوا ہے۔ یہ کوئی نہ کوئی فرار کا راستہ اپنانا چاہتے ہیں۔

Comments