وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ اور آمدنی سے زائد اثاثوں کا الزام تھا جس کا وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکے، نیب ایک خود مختار ادارہ ہے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ن لیگی رہنما خواجہ آصف کی گرفتاری کیوں ہوئی اس کی وضاحت وہ خود بہتر طور پر کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو کئی بارسوال نامہ بھیجا گیا لیکن وہ نیب کو مطمئن نہیں کرپائے، خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ اور آمدنی سے زائد اثاثوں کا الزام تھا جس کا انہوں نے تسلی بخش جواب نہیں دیا اگر خواجہ آصف الزامات پر وضاحت پیش کردیتے تو گرفتاری عمل میں نہ آتی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ایک خود مختار ادارہ ہے، نیب جس قانون کے تحت کام کررہا ہے وہ پی ٹی آئی کا بنایا ہوا نہیں، پی ٹی آئی کو نیب کا قانون ملاہے، اس کےعلاوہ نیب میں چیئرمین سمیت دیگر تعیناتیوں میں بھی پی ٹی آئی کا عمل دخل نہیں، تعیناتیوں سے پی ٹی آئی کو جوڑا جاتا ہے مگر ایسا بالکل نہیں ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ جب ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی پر اپوزیشن کی2جماعتیں سے مشاورت کررہے تھے، اس کی قانون سازی میں نیب قوانین کا کیا تعلق تھا؟ فیٹف کو ڈھال بنا کر یہ لوگ نیب قوانین میں ترامیم چاہتے تھے،
جب ان سے یہ اصرار کیا گیا کہ نیب قوانین پر بات نہ کریں تو نیب قوانین میں ترامیم پر ہی فیٹف پر بات چیت کا کہا گیا جو ہمیں قبول نہ تھی، اپوزیشن کی2جماعتوں نے نیب قوانین میں34ترامیم کا مطالبہ کیا، اپوزیشن کو دکھائی دے رہا تھا کہ آئندہ دنوں کچھ ایسا ہوگا جو ان کیلئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔