رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی کے حلقہ 151 ملتان اور 214 تھرپارکر سے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔
این اے 151 ملتان سے شاہ محمود قریشی کے ساتھ ان کے بیٹے زین قریشی اور بیٹی مہر بانو قریشی کے بھی کاغذات نامزدگی اعتراض دائر ہونے کے باعث مسترد کیے گئے۔
علاوہ ازیں، این اے 214 تھرپارکر سے شاہ محمود قریشی اور زین قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔ ریٹرننگ آفیسر کے مطابق دونوں امیدواروں کے فارم نو ڈیوز سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر مسترد کیے گئے۔
قبل ازیں، حلقے این اے 122 لاہور اور 89 میانوالی سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے تھے۔
ریٹرننگ آفیسر محمد اقبال نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سنایا تھا۔ این اے 122 لاہور سے کاغذات نامزدگی پر اعتراض مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے میاں نصیر نے عائد کیا تھا۔
میاں نصیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں نااہل ہو چکے ہیں، ان کے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کا تعلق اس حلقے سے نہیں۔
این اے 89 کے کاغذات نامزدگی پر متعدد اعتراضات تھے۔ بانی پی ٹی آئی کے ڈیفالٹر اور سزایافتہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات مسترد کیے گئے۔ امیدوار این اے 89 خرم حمید روکھڑی نے اعتراض جمع کروا رکھا تھا۔