اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے اپنا سفیر واپس بلائے گا اور بھارتی سفیر کی رخصتی ہوگی.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی.
انھوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت سے تعلقات کے متعلق پانچ بڑے فیصلے کیے گئے.
بعد ازاں انھوں نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے معاملات کو پہلے سے زیادہ پیچیدہ بنادیا، اب کشمیر عالمی مسئلہ بن گیا ہے، غیرقانونی فعل پربھارت میں بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ راجیہ سبھامیں کہا گیا کہ مودی نے چوری سے کشمیرکی حیثیت ختم کی، بھارت نے اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مار دی، دلی حکومت کشمیر سے کرفیو اٹھائے پھر دنیا دیکھے گی وہاں کیا ہوتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے ہر رکن کے سامنے معاملہ اٹھادیا، چین کےساتھ رابطے میں ہیں اور لائحہ عمل بنارہے ہیں، مشترکہ پارلیمان کی قرارداد کے بعد بیجنگ جاؤ گا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے سب سے بڑے ایوان میں ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کا نعرہ لگایا، جس کا سب نے ساتھ دیا۔
خیال رہے کہ مذکورہ اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔
اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔