اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم ایک غیر فطری اور عارضی اتحاد ہے ، ہم اورحلیف تحریک عدم اعتماد کا پارلیمانی اندازمیں مقابلہ کریں گے اور شکست دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اورحلیف تحریک عدم اعتمادکاپارلیمانی اندازمیں مقابلہ کریں گے اور شکست دیں گے ، پی ڈی ایم کی صفوں میں اختلاف کھل کر سامنے آ چکا ہے۔
پی ڈی ایم کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ایک غیر فطری اور عارضی اتحاد ہے ، مریم نواز اور شہباز شریف کی سوچ کا اختلاف منظر عام پرآچکا ہے اور مولانا فضل الرحمن لانگ مارچ پر تلے ہوئے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول بھٹو اسمبلیوں کا رخ اختیارکرنےکی بات کر رہے ہیں ، بلاول سمجھتےہیں احتجاجی سیاست پر عوام نےتوجہ نہیں دی جبکہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت میں دباؤ اورکشمکش دکھائی دے رہی ہے۔
سینیٹ انتخابات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہر سینیٹ الیکشن کے بعد مختلف پارٹیوں نے ہارس ٹریڈنگ کےالزام لگائے ، سینیٹ الیکشنز کی شفافیت پر سوالات اٹھائے گئے، گزشتہ سینیٹ انتخابات میں تو وزیر اعظم نے 20 اراکین کےخلاف ایکشن لیا، تاریخ میں کسی جماعت نےاپنےاراکین کےخلاف ایکشن نہیں لیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ شفاف انتخابات کےلیےاوپن بیلٹ کی تجویزسامنےرکھی، کیا اپوزیشن قانون سازی کیلئے ہمارا ساتھ دینے کو تیار ہے؟ سپریم کورٹ اوپن ووٹنگ پر اپنی رائے دے گی۔
بھارت کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں مصالحانہ کرداردنیا سراہ رہی ہے ، وزیر اعظم نے بھارت کو 2قدم بڑھنےکی پیشکش کی، بھارت نے پیشکش پر توجہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال مزید خراب کی، مودی سرکار نےبھارتی کسانوں کوجھانسےدینےکی کوشش کی اس کےباوجود کسانوں کی آواز دبانے میں ناکام رہی۔
کشمیر کی صورتحال سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازعہ ہے، بھارت کا مؤقف مضبوط ہے تو گفت وشنید سے کیوں گھبرا رہا ہے، دنیا کو بار آور کرا رہے ہیں کشمیر فلیش پوائنٹ ہے ، جلد اور مستقل حل ناگزیر ہے۔