اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا کہ اتحاد بین المسلمین کے لیے ترکی کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسلسل کرفیو سے خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے، اتحاد بین المسلمین کے لیے ترکی کی خدمات قابل تحسین ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت مجھے مذاکرات کا ماحول دکھائی نہیں دے رہا، سخت کرفیو کے ماحول میں کیا مذاکرات ہوں گے؟ پاکستان پرامن ملک ہے، جنگ آخری آپشن ہوتا ہے۔