ممبئی: بھارتی حکومت کی جانب سے بالی وڈ کے ’بادشاہ‘ شاہ رخ خان کو کروڑوں روپے ادا کرنے کی خبر نے مداحوں سمیت ہر کسی کو حیران کر دیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریاست مہاراشٹر کی حکومت شاہ رخ خان کے 9 کروڑ روپے واپس کرے گی جو انہوں نے اپنے ’منت‘ کے نام سے مشہور بنگلے کی لیز کو تبدیل کرنے کیلیے حکومت کو ادا کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 23 سالہ انسٹاگرام اسٹار جس نے مقبولیت میں شاہ رخ خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
2019 میں شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان نے باندرہ میں وراثتی جائیداد کی لیز کو ’کلاس 1 مکمل ملکیت‘ میں تبدیل کیا اور اس کیلیے حکومت کو رقم ادا کی۔
ٹیبلیشن کی غلطی سامنے آنے کے بعد اداکار نے ریونیو اتھارٹی کے سامنے ریفنڈ کیلیے ایک درخواست دائر کی جسے اس ہفتے کے شروع میں منظور کیا گیا۔
شاہ رخ خان نے مبینہ طور پر 25 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ادا کی لیکن حکام نے فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی۔
اداکار نے ’منت‘ کیسے خریدا؟
بالی وڈ کے نامور اداکار مکیش کھنہ نے ایک انٹرویو میں اداکار کی جانب سے منت کی خریداری کے پیچھے چھپی کہانی مداحوں سے شیئر کی تھی۔
مکیش کھنہ نے اپنے یوٹیوب چینل بھیشم انٹرنیشنل پر گفتگو کرتے ہوئے مداحوں کو بتایا تھا کہ ’اداکار جس وقت گھر خریدنے جا رہے تھے انہوں نے اس حوالے سے مجھے اس حوالے سےآگاہ کیا تھا‘۔
مکیش کھنہ کا کہنا تھا کہ جس وقت شاہ رخ خان نے اپنا گھر منت خریدا اس وقت تک وہ سپر اسٹار نہیں بنے تھے، وہ اپنے اسٹرگلنگ فیز میں تھے جس کی وجہ سے ان کے پاس گھر خریدنے کے پیسے تک نہیں تھے۔
’جب شاہ رخ خان نے ‘منت‘ خریدنے کا ارادہ کیا تو انہوں نے اپنی فلم ‘گڈو‘ کے پروڈیوسر پریم لالوانی سے درخواست کی کہ آپ مجھے فلم کی پیشگی رقم ادا کریں کیونکہ میں گھر خریدنا چاہتا ہوں۔‘
مکیش کھنہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘اداکار کی درخواست پر فلم ‘گڈو‘ کے پروڈیوسر نے انہیں فلم میں اداکاری کا پورا معاوضہ ادا کیا جس کی بدولت شاہ رخ خان نے اپنی فلم ‘گڈو‘ کی ایڈوانس رقم سے 34 سے 35 لاکھ روپے میں‘منت‘ کو خریدا تھا‘۔