پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے موٹروے پر گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کی تفصیل بتا دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”اعتراض ہے“ میں شہباز گل نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پریشانی کی بات نہیں، میں شدید زخمی نہیں، میں بالکل ٹھیک ہوں، معمولی سا فریکچر ہے جو جلد ٹھیک ہو جائے گا، اگلے 2 سے 4 دن میں میری بازو کی تکلیف سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔
شہباز گل نے کہا کہ ایکسڈینٹ کے وقت گردن کی تکلیف کا اندازہ نہیں تھا، ٹکر کے بعد میری گاڑی نے 5 دفعہ قلا بازی کھائی، حادثے میں میرے ساتھی شدید زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ موٹروے پر آ رہے تھے، پیچھے سے گاڑی تیز رفتاری سے آئی، موٹروے پر عام طور پر اوورٹیک کرتے وقت ایسا ہوتا ہے، میرے ڈرائیور نے مڈلین میں گاڑی لے لی تاکہ پچھلی گاڑی کو جگہ ملے، ہم جب راستہ دیتے تو وہ آگے نہیں نکلتا بلکہ گاڑی ہماری گاڑی کے پیچھے لگا لیتا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے پچھلی گاڑی کو 3 بار راستہ دیا پر وہ آگے نہ گیا، میرے ساتھی نے کہا کہ پچھلی گاڑی میں سوار شخص کوئی کرمنل لگتا ہے، تھوڑی دیر بعد پچھلی گاڑی میں سوار شخص نے ہمیں پیچھے سے ہٹ کیا، ہم نے حادثے کو قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے۔
پروگرام میں شہباز گل نے کہا کہ حادثے ہوتے ہیں پر جیسے ہماری کار کو ٹکر ماری گئی یہ حملہ ہے، ہماری گاڑی کو ہٹ کرنے کے بعد وہ گاڑی ایک سیکنڈ بھی نہ رکی، 3 سے 4 منٹ بعد پولیس آئی، ہم نے انہیں گاڑی کا رنگ بتایا، میرے ساتھی نے جسے گاڑی میں دیکھا گرفتار ہونے والا شخص وہ نہیں ہے۔
”اپوزیشن جولائی سے حکومت گرانے کی تیاری کر رہی تھی“
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جولائی سے حکومت کو گرانے کی تیاری کر رہی تھی، ہمیں اس وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ سازش کے تحت یہ چیزیں اکٹھی ہوں گی، ہمیں یقین نہیں تھا کہ ہمارے نظام میں یہ ساری چیزیں سرایت کر جائیں گی، چند ہفتے پہلے عمران خان کے ساتھ سیلفی لینے والے عمران خان کو برا بھلا کہنے لگے، بعد میں ہمیں احساس ہوا کہ پورا نظام ہی امریکی سازش کو سپورٹ کر رہا ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ ہم لوگوں نے سازش کے تدارک کے لیے جو کچھ کیا جا سکتا تھا کیا، ہمیں کچھ چیزوں کی بالکل بھی امید ہی نہیں تھی اور وہ ہوئیں، تاریخ ہمیشہ سچ کو اوپر لے آتی ہے، 65 اور 71 میں کیا ہوا آج کسی کو کوئی ابہام نہیں، بنگلہ دیش میں ہماری فوج کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا آج ثابت نہیں ہوا کہ پاک فوج کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، تاریخ لکھی جائے گی تو پتہ چل جائے گا کتنی سازش ہوئی اور کتنی مداخلت ہوئی۔