اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ عمران خان غریب کے حق کے لیے ڈٹ گئے اور آج دنیا تعریف کر رہی ہے، کوئی شک نہیں بلاول اور مراد علی شاہ جان بوجھ کر معیشت تباہ کرنا چاہ رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ گوادر بندرگاہ سے افغانستان تک بلک کارگو کی ٹرانزٹ کنسائنمنٹ کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ پاک افغان ٹرانزٹ کی پہلی کھیپ گوادر سے افغانستان بھیج دی گئی، 27 جولائی کو اسٹارک مارکیٹ 38 ہزار 223 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔
بدل رہا ہے عمران خان کا🇵🇰
گوادر بندرگاہ سے افغانستان تک بلک کارگو کی ٹرانزٹ کنسائنمنٹ کا باقاعدہ آغاز
پاک افغان ٹرانزٹ تجارتی سامان کی پہلی کھیپ گوادر سے افغانستان بھیج دی گئی27 جولائی،پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 615 پوائنٹس کا اضافہ،سٹاک مارکیٹ 38 ہزار 223 پوائنٹس کی سطح پرآگیا
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 28, 2020
انہوں نے کہا کہ شاید کرونا وائرس پر عوام سے جو جھوٹ بولا اس کی وجہ سے آج منہ چھپا رہے ہیں، کوئی شک نہیں بلاول اور مراد علی شاہ جان بوجھ کر معیشت تباہ کرنا چاہ رہے تھے۔ اللہ نے ایک بار پھر عمران خان کو ہمت دی۔
ڈاکٹر شہباز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان غریب کے حق کے لیے ڈٹ گئے اور آج دنیا تعریف کر رہی ہے۔
شاید کرونا پر عوام سے جو جھوٹ بولا اس کی وجہ سے آج منہ چھپا رہے ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بلاول اور مراد شاہ جان بوجھ کر ملک کی معیشت تباہ کرنا چاہ رہے تھے۔اللہ تعالی نے ایک بار پھر عمران خان کو ہمت دی اور وہ غریب کہ حق کہ لئے ڈٹ گئے اور آج پوری دنیا ان کی تعریف کر رہی ہے۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 28, 2020
اپنے ایک اور ٹویٹ میں ڈاکٹر شہباز گل نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی کے اسکوپ میں اضافہ ہو تو بڑھی ہوئی لاگت کو آپ کرپشن کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کے منصوبے میں اضافہ ہو تو اسے صرف لاگت کا بڑھنا کہا جائے، کمال مہارت کہ آپ مطمئن منافق ہیں۔
پڑھے لکھے مطمئن کرپٹ صاحب جب BRT کے scope میں اضافہ ہوتا ہے تو اس بڑھی ہوئی لاگت کو آپ کرپشن کہتے ہیں اور جب آپکے منصوبے میں اضافہ ہو تو اسکو صرف لاگت کا بڑھنا کہا جائے 👏 👏-
کمال مہارت کہ مطمئن منافق ہیں آپ https://t.co/dy20KZrLnB
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 28, 2020