لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن میں صرف شہبازشریف سے رابطہ اور بات چیت ہوسکتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کو شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں جلد ملاقات پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اپوزیشن مل کر انتخابی اصلاحات اور ای سی نئےممبرزپرلائحہ عمل بنائےگی جبکہ حکومت کے خلاف اتفاق رائےسےساتھ چلنے کی تجویزپر بھی غور کیا گیا۔
شہباز شریف نے بلاول بھٹو کی تجاویز پر مولانا فضل الرحمان اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت کا عندیہ بھی دیا۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کو دوبارہ یکجا کرنے کی کوششوں کا آغاز
پی پی چیئرمین اور مسلم لیگ ن کے صدر نے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کم کرنےکی تجویز بھی دی، جس پر دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا اور آئندہ ہفتے ملاقات پر آمادگی کا اظہار کیا۔
بلاول بھٹو نے واضح مؤقف اپنایا کہ مسلم لیگ ن میں شہباز شریف کے علاوہ کسی اور رہنما سے کوئی بات نہیں ہوگی۔
قبل ازیں یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ شہباز شریف نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو یکجا کرنے کی کوششوں کا آغاز کرتے ہوئے بلاول بھٹو سے آئندہ ہفتے اسلام آباد میں ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔