لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 20 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے جبکہ ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں27 اکتوبر تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا، عدالت نے قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کرتے ہوئے نیب حکام کے حوالے کردیا۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے فیصلہ محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف کا 20 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کی میاں شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس کے علاوہ عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 اکتوبر تک توسیع کردی۔
قبل ازیں کیس سماعت شروع ہوئی تو ن لیگ کے رہنما حمزہ شہباز کو پیش کر دیا گیا جبکہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو پیش کرنے میں تاخیر ہوئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کی۔ کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہونے پر شہباز شریف کو بھی احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا۔
شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے کمر کے درد کی شکایت ہے جس کے باعث جو خصوصی کرسی گھر سے منگوائی تھی وہ نیب والوں نے لے لی ہے۔ اب عام کرسی دی گئی ہے جس پر بیٹھ کر نماز پڑھتا ہوں اور کھانا کھاتا ہوں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ آپ باقاعدہ درخواست لکھ کر دیں تو تفصیلی حکم عدالت جاری کر دے گی۔
لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔