لندن: اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں مزید 45 فی صد اضافے کی سفارش پر شہباز شریف نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہم گیس قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت ملکی امور چلانے میں مکمل طور پر نا کام ہو چکی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گیس اضافہ فوری واپس لیا جائے، گیس، بجلی، پیٹرول اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے، عوام کیسے زندہ رہیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت اسی طرح ڈوبتی رہی تو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ لاحق ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا
شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے کی جائے، اور تنخواہ دار طبقے کو تنخواہ میں کم از کم 10 ہزار کا فوری ریلیف دیا جائے۔
خیال رہے کہ ماہ رمضان میں عوام کے چولھے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے، گزشتہ روز اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فی صد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی
سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے، جب کہ سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔
گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری ہونے کے بعد ہوگا۔