تازہ ترین

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

نئے قرض کیلئے مذاکرات، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی

واشنگٹن : آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا...

’ایشیا کپ کے میچوں کی سنسنی خیزی سے ہارٹ اٹیک کے کافی چانسز ہیں‘

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے کہا ہے کہ ایشیا کپ کے میچز کافی سنسنی خیز ہو رہے ہیں جس سے ہارٹ اٹیک کے کافی چانسز ہیں۔

پاکستان کی افغانستان کے خلاف سنسنی خیز مقابلے میں ایک وکٹ سے فتح کے بعد قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان پریس کانفرنس کے لیے آئے تو ایک صحافی نے میچ کی سنسنی خیزی کے حوالے سے سوال کیا۔

شاداب خان نے جواباً کہا کہ ایشیا کپ کا صرف یہ میچ نہیں بلکہ سارے میچز ہی سنسنی خیز ہو رہے ہیں، اس موقع پر انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں ابھی افغانستان کے کپتان محمد نبی سے یہی بات کر رہا تھا کہ ہم میچ دیکھنے والے لوگوں پر بہت ظلم کر رہے ہیں کہ اتنی سنسنی خیزی میں ہارٹ اٹیک کے کافی چانسز ہیں۔ اس طرح کے میچز میرے لیے کھیلنا آسان ہے لیکن میں دیکھ نہیں سکتا۔

لیگ بریک بولر نے اس موقع پر میچ کے حوالے سے کہا کہ ہمیں اعتماد تھا کہ آخری اوور پورا کھیل گئے تو جیت جائیں گے اور ایسا ہی ہوا، ہماری بیٹنگ میں کافی گہرائی ہے جب کہ منیجمنٹ بولرز کو بھی نیٹ میں بیٹنگ پریکٹس کراتی ہے، جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے، نسیم شاہ کے یہ دو چھکے ہمیں جاوید میانداد اور شاہد آفریدی کے چھکوں کی یاد تازہ کرتے ہیں اور یہ چھکے نسیم شاہ کے کیریئر کے اختتام تک یادگار رہیں گے۔

شاداب خان نے میچ کے دوران پاکستانی اور افغان کھلاڑیوں میں تلخ کلامی پر کہا کہ کھیل کی گرما گرمی میں ایسی چیزیں ہوتی رہتی ہیں، دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اپنی اپنی ٹیموں کی جیت کے لیے کوشش کر رہے ہوتے ہیں اور جب اس میں ناکامی ہو تو ایسا ہو جاتا ہے یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں شاداب خان کا کہنا تھا کہ بھارت کا فائنل سے قبل ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا کبھی نہیں سوچا تھا البتہ اپنی ٹیم کے بارے میں فکرمند ضرور تھا، بھارت ایک بڑی ٹیم ہے اور پریشر میں کھیلنے کی عادی بھی ہے لیکن سپر فور کے دونوں میچوں کا پریشر شاید وہ برداشت نہ کرسکی۔

قومی ٹیم کے نائب کپتان میں افغانستان کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ لائن کی ناکامی پر کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا اس کی ذمے داری مجھ پر بھی عائد ہوتی ہے کہ جب میں سیٹ ہوگیا تھا تو غیر ذمے دارانہ طریقے سے شاٹ کھیل کر آؤٹ نہ ہوتا اور میچ فنش کرتا آئندہ کوشش کروں گا کہ ایسا نہ ہو لیکن ہمیں افغانستان کے بولرز کو بھی داد دینی پڑے گی ان کا اسپن ڈیپارٹمنٹ دنیا کا بہترین بولنگ اٹیک ہے۔

شاداب خان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہم اچھی ٹیم ضرور ہیں لیکن چیمپئن نہیں ہیں کیونکہ چیمپئن ٹیم کو ایسی صورتحال میں مشکل پیش نہیں آتی اور ہم اس خامی کو دور کرنے پر کام کریں گے۔

Comments

- Advertisement -