قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ اچھی جارہی ہے، دوستانہ ماحول سے کرکٹ کو فروغ ملے گا، کرکٹ بائی چانس گیم ہے۔
شاہین آفریدی کا پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈی ایچ اے میں اسپورٹس فیسیلیٹی میں کرکٹ اکیڈمی قائم کی جائے گی، کرکٹ اکیڈمی میں سافٹ اور ہارڈ بال کرکٹ کی تربیت دی جائے گی۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ صوبے میں کھیلنے کے مواقع کم ہیں، اسپورٹس اکیڈمیوں کے قیام سے کھیلنے کے مواقع فراہم ہوں گے۔ ڈی ایچ اے میں ٹینس کورٹ، سوئمنگ پول اور جاگنگ ٹریک بھی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو اچھا کھیلتا ہے وہ جیتتا بھی ہے، کرکٹ اکیڈمی میں پروفیشنل کوچز ہوں گے، بچوں کے لیے کھیلنے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
جو ٹیم پریشر کو اچھا ہینڈل کرے وہی میچ جیتتی ہے، ہم اپنی یوتھ سے چاہتے ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کو سپورٹ کریں۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے بلے باز اور تیسرے ون ڈے میں سینچری بنانے والے کامران غلام نے کہا ہے کہ میرا کام کارکردگی دکھانا ہے، میرے لیے یہ اہم ہے کہ محنت کرتا رہوں، اس کا صلہ ملے گا۔
کامران غلام کا تیسرے ون ڈے اور سیریز میں کامیابی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو پر سنچری نے مجھے بہت زیادہ اعتماد فراہم کیا تھا۔
زمبابوے کیخلاف ون ڈے کی سنچری سے مجھے مزید اعتماد حاصل ہوگا، پہلے پاکستان شاہینز کے ساتھ زمبابوے کا دورہ کرچکا تھا اس لیے کنڈیشنز کا علم تھا۔
بھارت نے کھیل میں سیاست لاکر انٹڑنیشنل کرکٹ خطرے میں ڈال دی، شاہد آفریدی
انہوں نے کہا کہ ساؤتھ افریقہ کی سیریز کی تیاری بھی کر رہا ہوں، چیمپئنز ٹرافی کی تیاری میں بھی مصروف ہوں۔