منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

شاہین آفریدی کے برے رویے کا ذمہ دار کون ہے؟ کامران اکمل نے بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

لیفٹ ہینڈ فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے برے رویے کا ذمہ دار کون ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے راز سے پردہ اٹھا دیا۔

اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں شاہین آفریدی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ آپ کسی ایسے بندے پر کیسے یقین کرسکتے ہیں جس نے ایک ماہ پہلے ٹیم کو جوائن کیا ہو۔

انھوں نے کہا کہ کچھ چییزیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں مینجمنٹ آسانی سے پلیئر پر ڈال کر سائیڈ پر ہوجاتی ہیں، یہ چیزیں ہمارے ساتھ ہوئی ہیں اس لیے ہمیں پتا ہے۔

- Advertisement -

کامران اکمل نے کہا کہ ٹیم کے ساتھ اتنے دنوں سے اظہر محمود اور وہاب ریاض موجود ہیں انھوں نے تو ایسی بات نہیں بتائی نہ کبھی بابر اعظم نے اس حوالے سے کچھ کہا؟

سابق کرکٹر نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ایسی چیزیں آنی چاہئیں، مجھے نہیں پتا کہ یہ چیزیں ہوئیں تھیں یا نہیں مگر اگر ایسا ہوا تھا تو اس وقت کیوں نہیں روکا گیا، اس وقت کیوں نہیں کھلاڑی کو باہر بٹھایا، مضبوط مینجمنٹ ہی یہ چیزیں کرسکتی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی پر کوچز سے برا رویہ رکھنے کا الزام بھی سامنے آیا تھا۔

پی سی بی نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو فارغ کرنے کی وجہ یہ بتائی تھی کہ دونوں نے حالیہ ٹورز کے دوران شاہین شاہ آفریدی کو غیر ضروری طور پر سپورٹ کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی کا حالیہ ٹورز پر منیجمنٹ کے ساتھ رویہ برا رہا لیکن منیجرز نے فاسٹ بولر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔

فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی دورہ انگلینڈ میں بیٹنگ کوچ محمد یوسف سے تلخی ہوئی تھی، اس تلخی کے بعد شاہین آفریدی نے معاملے پربیٹنگ کوچ سے معافی مانگی تھی۔

ذرائع نے دونوں کی تلخی کہ وجہ بتائی کہ ہیڈنگلے میں شاہین کی بولنگ پریکٹس کے دوران محمد یوسف نو بالز کی نشاندہی کررہے تھے، بار بار نشاندہی پر شاہین آفریدی نے کہا تھا مجھے ابھی پریکٹس کرنے دیں، بیچ میں نہ بولیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جس کے بعد شاہین آفریدی نے محمد یوسف سے معافی بھی مانگی اور بعد میں ٹیم مینجمنٹ نے معاملے کو رفع دفع کردیا تھا، واقعے پر ٹیم مینجمنٹ نے شاہین آفریدی کی سرزنش کی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں