پاکستان کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ جارح مزاج بلے باز شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ اس وقت اختلافات کو بھلا کر کھیل کو متحد کرنے کا موقع ہے۔
سابق کپتان کا اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہنا تھا کہ کرکٹ ایک نازک دوراہے پر ہے، شاید 1970 کی دہائی کے بعد سے اب بڑے چیلنج کا سامنا کر رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کھیل کے نگراں کے طور پر ہم پر فرض ہے کہ اپنی انا کو قابو میں رکھیں، کرکٹ کی ترقی اور اسپرٹ پر فوکس کرنا چاہیئے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر تاریخ نے دو ممالک کو الگ کیا ہو اور وہ اولمپک اسپرٹ میں اکٹھے ہو سکتے ہیں تو ایسا کرکٹ چیمپئنز ٹرافی میں کیوں نہیں ہو سکتا؟
سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان میں ہر ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی میں دیکھنے کے لیے پرامید ہوں، ساری ٹیمیں ہماری گرمجوشی اور مہمان نوازی کا تجربہ کریں گی، اور میدان سے باہر کی ناقابل فراموش یادیں اپنے ساتھ لے کر جائیں گے۔
اس سے قبل قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ٹیم میں کی جانے والی سرجری کو سمجھ سے باہر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بابر اعظم کو بہت وقت دے دیا گیا۔
پاک آسٹریلیا ٹی ٹوئنٹی میچ سے قبل شائقین کرکٹ کیلئے بری خبر
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں تو ورلڈ کپ ختم ہوتے ہی سب سے پہلے کپتان پر چھری چلتی تھی۔ بابر نے تو دو تین ورلڈ کپ، ایشیا کپ میں قیادت کر لی۔ اس کو جتنا وقت اور چانس ملے ماضی میں کسی اور کپتان کو نہیں ملے، اب جو بھی نیا آئے اس کو پورا موقع ملنا چاہیے۔