چیمپئنزٹرافی میں بھارت کے خلاف میچ سے قبل سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو واضح پیغام دیا اور غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔
نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفرید نے کہا کہ اگر پاکستانی عوام کو دوبارہ میچز دیکھنے لیے لیے موٹی ویٹ کرنا ہے تو پاکستان کرکٹ ٹیم کو 23 فروری والا میچ جیتنا پڑے گا، قومی ٹیم میچ جیتے گی تو اس ایونٹ میں رہے گی ورنہ تو پھر آؤٹ ہوجائے گی۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت کا میچ کتنا اہم ہے یہ ہم سب کو پتا ہے، بھارت کے خلاف ہم نہ بیٹنگ نہ فیلڈنگ اور نہ ہی بولنگ میں غلطی کے متحمل ہوسکتے ہیں، یہ میچ ڈو اور ڈائی والی صورتحال ہے، رضوان کو اپنا کریکٹر دکھانا ہوگا اور سے فرنٹ سے لیڈ کرنا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ آخری میچ میں کپتان نے غلطیاں کی ہیں، اگر ہمارے فاسٹ بولرز اتنے زیادہ رنز دے رہے تھے تو ہمیں اسپنرز کو چانس دینا چاہیے تھا، یہاں رضوان نے غلطی کی۔
سابق کپتان نے کہا کہ محمد رضوان کو سعود شکیل کو اوپنر بھیجنے کے بجائے خود اوپنر آنا چاہیے تھا کیوں کہ رضوان ٹی ٹوئنٹی میں اوپن کرتا ہوا آیا ہے اور اس کا بابراعظم کے ساتھ کامبینیشن کافی اچھا رہا ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ ایک بڑا بلنڈر یہ ہوا کہ فخر زمان انجرڈ تھا اس کی فٹنس ٹھیک نہیں تھی تو آپ کو اسے نیچے رکھنا چاہیے تھا، اس سے ساتویں نمبر پر بیٹنگ کروانی چاہیے تھی، آغا سلمان، طیب طاہر کو اوپر چانس دینا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیمپئنزٹرافی میں بھارت کے خلاف میچ میں جس طرح بنگلہ دیش کی پارٹنرشپ لگی یہ بہترین تھی ورنہ تصور یہ کیا جارہا تھا کہ بنگلہ دیشی ٹیم بہت جلد آؤٹ ہوجائے گی۔