اسلام آباد : سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب بہت زیادہ قیمت ہے، حکومت 10 ارب روپے کی بولی مان لے تو بہتر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں حکومت کی جانب سے 85 ارب کی توقعات درست نہیں، مارکیٹ پی آئی اے کی 85ارب روپے کی بولی کو قبول نہیں کررہی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پی آئی اے کی 10 ارب روپے کی بولی مان لےتوبہتر ہوگا، پی آئی اے کاجو اسٹرکچر بنایا گیا میری نظر میں 10 ارب بہت زیادہ قیمت ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ اس حکومت کے پاس مینڈیٹ اور پرفارمنس دونوں نہیں ہے، الٹے سیدھے قانون بناکر ملک چلانا ناکامی کا اعتراف ہے۔
پی ٹی آئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پارلیمانی تاریخ میں کب ٹف ٹائم دے چکی ہے، اپوزیشن کم از کم اپوزیشن تو کرتی ہے، آج کی اپوزیشن اپوزیشن بھی نہیں ہے، پی ٹی آئی کی سیاست کاایک ہی مقصدہےبانی کوجیل سے نکالیں، جو بھی تقریر یا بیان دیا جاتا ہے یہی ہوتا کہ تحریک چلائیں گے بانی کو نکالیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ملک کے مسائل اوراپوزیشن کے کردار کی بات نہیں کرتے، اپوزیشن کو اپوزیشن کرنی چاہیے،ملک کی بات کریں،مسائل کی بات کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی توجہ بانی کوجیل سے نکالنا ہے، پی ٹی آئی والے توقع لگاکر بیٹھے ہیں ٹرمپ دباؤ ڈالے گا اور بانی باہر آجائیں گے لیکن اس طرح بیرونی مداخلت کی خواہش رکھنا یا کوشش رکھنا درست نہیں، یہ خام خیالی ہے کہ ٹرمپ پاکستان پر دباؤ ڈالیں گے بانی جیل سے باہر آجائیں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی ہے اس کو استحکام ملا ہے تو پی ٹی آئی کی نالائقی کی وجہ سے ملا ہے، حکومت کی طاقت اس کے مینڈیٹ اور گورننس سے ہوتی ہے،اس حکومت کے پاس دونوں نہیں ، حکومت کی مضبوطی تب ہوتی ہے جب ملک مضبوط ہوتا ہے۔