تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا؟ شاہد خاقان

اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا تماشا لگا ہوا ہے، جو جعلی کیس بنائے ہیں انکو ختم کرے، عدالت میں کیمرے لگائےعوام کودیکھائےکونسی کرپشن ہوئی ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 3سال سے 13 لوگ عدالتوں کے چکر لگارہےہیں، عدالتوں میں پیش ہونے کی وجہ سےسب کی زندگیاں مفلوج ہیں ، اس نظام میں ملک نہیں چل سکتا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ نیب24سال میں ایک سیاستدان کو بھی نہیں پکڑسکی، جوہاؤسنگ کالونی بناتا ہے اس کوبلاکر پیسے پکڑتےہیں اور کیس ختم کرتے ہیں اور غریب لوگ کئی سال سے جیلوں میں ہیں۔

الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کوئی تیار ہو یا نہ ہو الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کیساتھ 2 دفعہ مذاکرات کاموقع ملاتھا دونوں باربدنیتی پر تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب سے کہتا ہوں قانون بھی تبدیل ہو گیا ہے جعلی کیسز کو ختم کیا جائے، ایسے کیسز کو دیکھ کرسرمایہ کار ملک میں آنے کو تیار نہیں ہوتے۔

سابق وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ نیب بھی اپنی 24سالہ کارکردگی کا حساب دے ، نیب کے ادرے کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکیں اس نے ملک کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے، ملک کی خدمت کرنے والے عدالتوں کے چکر لگارہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کروانا مسلم لیگ ن کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے ، سپریم کورٹ مصالحتی عدالت نہیں انہوں نے جو فیصلہ کرنا ہے کریں ، سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ دوسروں کو چور کہنے والا خود چور ہوتا ہے ، عمران خان کےپاس پونے4سال تھے اتنی کرپشن ماضی میں کبھی نہیں ہوئی، نظام میں کرپشن رس چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -