اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔
شاہد خاقان عباسی نے نیب راولپنڈی آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری پٹرولیم کولکھے گئے خط پرکچھ جواب ملے ہیں، ملنے والی تفصیلات آج نیب کوپیش کردوں گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جہانگیرترین اورشاہ محمود کوجھگڑے کے بجائے ملک چلانا چاہیے، عمران خان نے بھی ڈیڑھ انچ کی مسجد بنا رکھی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج 4 کال اپ نوٹسزہیں جوایک ریکارڈ ہے، صحافی نے سوال کیا کہ کیا آج آپ کی گرفتاری بھی ہوسکتی ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ گرفتاری ہوگی تومیڈیا کوخوشی اورمجھے مایوسی ہوگی۔
یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔
واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔