بدھ, جنوری 1, 2025
اشتہار

اس رائے میں وزن ہے تیسری پارٹی ثالثی کا کردار ادا کرسکتی ہے، شاہد خاقان

اشتہار

حیرت انگیز

شاہد خاقان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنا شاید حکومت کی مجبوری ہے، حکومت اور اپوزیشن کے پاس بات چیت کےلیے پارلیمان کا فورم ہے۔

اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگرحکومت سمجھتی ہے اپوزیشن لیڈر کےباہر آنے سے حکومت چلی جائےگی تو بہتر ہے حکومت چھوڑ دیں، ملکی مسائل پر باہرمذاکرات کے بجائے پارلیمان میں کریں۔

انھوں نے کہا کہ بات کرنا اچھی بات ہے لیکن مجھے اس میں کوئی حل نظر نہیں آتا، حکومت میں کچھ کہتے ہیں بات چیت ہونی چاہیے کچھ کہتے ہیں نہ ہو، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تقسیم کو ختم ہونا چاہیے۔

- Advertisement -

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ بانی کو رہا کریں اور جو الیکشن چوری ہوا واپس کریں، حکومت کہتی ہے آپ نے جرم کیا ہے جیل میں رکھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ سعد رفیق کی بات میں وزن ہے کہ تیسری پارٹی ثالثی کا کردارادا کرسکتی ہے، وہ لوگ جو اپوزیشن کے ساتھ ہیں نہ حکومت کے ساتھ کردار ادا کرسکتے ہیں، حکومت کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا، یہ طے ہے ان کے پاس مینڈیٹ نہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ان سے ملک نہیں چل رہا، حکومت اور اپوزیشن کو اپنے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا، سیاسی بقا کا مسئلہ نہیں۔

پی ٹی آئی صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور الیکشن چوری سے متعلق بات کررہی ہے، کون جیل میں پڑا ہے، کس نے ڈالا ان معاملات کو ثانوی حیثیت دیں اور بات کریں، ملکی معاملات کو سرفہرست رکھیں، مسائل کا حل ڈھونڈیں گے تو سب صحیح ہو جائےگا۔

شاہد خاقان اصلاحات کریں کہ جعلی کیس بنانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، نواز شریف سینئر سیاستدان ہیں موجودہ صورتحال میں ان کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ سیاست کا مقصد کسی کو جیل میں ڈالنا یا نکالنا نہیں ہے، سعد رفیق کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، خواجہ سعدرفیق معاملے کو جوڑنے میں اپنا کردار ادا کرسکتےہیں ہم بھی بات چیت کےلیے کوشش کررہےہیں، ہماری بات چیت بھی ہورہی ہے، ہم سب کے پاس جائیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سب کے پاس جاکر پیر پکڑیں گے اور کہیں گے کہ ملک کےلیے سوچیں، بات مشکل نہیں ہے لیکن کچھ انا کا مسئلہ بن گیا ہے، سخت پوزیشن لی ہوئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں