تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

شوگر سٹے باز رمضان میں کیا کرنے جارہے تھے؟ شہزاد اکبر کا بڑا انکشاف

لاہور: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد  اکبر نے مریم نواز کی بیرون ملک جانے کی خبروں سے متعلق کہا ہے کہ جو بھی معاملات ہیں یہی طے کرنے ہوں گے، ہم کسی کو این آر او نہیں دینگے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز کے پلیٹ لٹس کم ہونے کےحوالےسےخبر غلط ہے، وہ کئی بار این آر او لینے کی کوشش کرچکی ہیں، مگر ہم کسی کو بھی این آر او نہیں دینے والے، جو بھی معاملات ہیں یہی طےکرنےہوں گے۔

شہزاد اکبر نے نائب صدر مسلم لیگ (ن) کو پی ڈی ایم میں دڑار کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نےناتجربہ کی بنیاد پرپی ڈی ایم کا ستیاناس کیا، ساتھ ہی انہوں نے فقرہ استعمال کیا کہ "اناڑی کے ہاتھ میں گاڑی آتی ہےتو ستیاناس ہی ہوتا ہے۔”

چینی شوگر مافیا کے حوالے سے معاون خصوصی برائے احتساب نے اہم انکشاف کیا کہ ان لوگوں نےپہلے سےطے کر رکھا تھا کہ اپریل میں چینی کا ریٹ کیا ہوگا؟، شوگر سٹہ بازوں کی واٹس ایپ گروپ تک رسائی کے دوران پتہ چلا کہ رمضان المبارک میں چینی کی قیمت میں 20سے25فیصد تک اضافہ کیا جارہا تھا۔

شہزاد اکبر نے بتایا کہ شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران چالیس سے زائد سٹہ بازوں کے سولہ کے قریب واٹس ایپ گروپ کا سراغ لگایا گیا، ان سٹے بازوں کے اکاؤئنٹ میں موجود 32 کروڑ کی رقم منجمد کردی ہے، اس کے علاوہ سٹے بازوں نے 392 بےنامی اکاؤنٹس ملازمین کےنام پر کھولے، عارضی استعمال کےبعد بےنامی اکاؤنٹ بند کردیئےگئے۔

نیوز کانفرنس میں شہزاد اکبر نے بتایا کہ شوگر سٹے بازوں کی جانب سے واٹس ایپ پر رقم وصولی کی رسید بھی دی جاتی تھی، اب ایسا طریقہ کار لارہے ہیں کہ ریکارڈ سےباہر چینی بیچنا مشکل ہوجائےگا۔

شہزاد اکبر نے بتایا کہ آج براڈ شیٹ کی رپورٹ آرہی ہے، جسے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، اگر کابینہ نے رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کیا تو آج ہی پبلک ہوسکتی ہے۔

 

Comments

- Advertisement -