اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جج ویڈیو اسکینڈل میں بلیک میلنگ پر دس سال سزا ہوسکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کی ایف آئی آر کا متن کافی چیزوں سے پردہ اٹھاتا ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ ایف آئی آر میں حکومت کا کوئی ادارہ شکایت کنندہ نہیں، الیکٹرونک کرائم ایکٹ کی چار دفعات، پی پی سی دفعات کی خلاف ورزی ہوئی، متن کہتاہےمیاں طارق ان کے گینگ نےویڈیو بنائی،بلیک میلنگ کی۔
انھوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں ہے کہ چند ماہ پہلے ن لیگ کے مقامی رہنما میاں رضا کو ویڈیو بیچی گئی، ن لیگ نے پریس کانفرنس کی، ویڈیو کو بلیک میلنگ کے لئے استعمال کیا گیا۔ جج ارشد ملک کا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
مزید پڑھیں: ویڈیو بلیک میلنگ اسکینڈل کا ایک اور اہم کردار سامنے آگیا
شہزاد اکبر کے مطابق جج ارشد ملک نے ایف آئی اے سے تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔درج شکایت پر ادارہ کارروائی کرے گا، پہلے بلیک میلنگ کی، پھر ویڈیوز بنائیں، پھر ان کی تشہیر کی گئی۔
ایف آئی آر میں درج نام سب زد میں آئیں گے، میاں طارق سے کام شروع ہوتا ہے، پریس کانفرنس کے کرداروں پربات ختم ہوگی، ایف آئی اے نے بتایا ہےکہ س وقت کس نے کیا کردار ادا کیا۔ معاملے پر 10 سال تک ہو سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ویڈیومیں بینفشری کا کردار بھی دیکھا جائے گا، کوٹ لکھپت جیل میں ناصر جنجوعہ کی درجنوں ملاقاتیں ہوئی ہیں، نوازشریف کو اس کےکردار کا پتا تھا، ملاقاتوں کی فوٹیجز ہیں۔