اسلام آباد : معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ نیب قانون کوتبدیل کردیے، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نیب آرڈیننس کا مسودہ درست نہیں، نیب قوانین پرنظرثانی کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نیب آرڈیننس کا مسودہ درست نہیں ، مسودے کی تیاری نیب کی مشاورت ہوگی۔
، شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے نیب کے اختیارات محدود کیے جائیں، بزنس کمیونٹی کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، میڈیا پر چلنے والا مسودہ درست نہیں، حکومت شفاف احتساب پر یقین رکھتی ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم پراپوزیشن سے بھی مشاورت ہوگی، یہ نہیں بتا سکتا کہ مسودہ سوشل میڈیا پر کیسے آیا، مسودے پر اپوزیشن سے بھی مشاورت چل رہی ہے، حکومتی میڈیا کا مسودے سے متعلق ایک اجلاس ہوچکا ہے، طے پایا تھا کہ اتحادی جماعتوں اوراپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فریقین سے مشورے کے بعد مسودہ تیار کیا جائے گا، حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ نیب قانون کوتبدیل کرے، نیب قوانین پرنظرثانی کی جارہی ہے،کوئی مسودہ فائنل نہیں ہوا۔
شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ حکومت مکمل طورپرنیب قوانین تبدیل نہیں کرسکتی، وزیرقانون نیب آرڈیننس کے مسودے پر کام کررہےہیں ، اس وقت کورونا کی صورتحال ہے، اس حوالے سے بھی کام جاری ہے، کاروباری افراد کی ٹرانزیکشنز سے متعلق نیب قوانین کو واضح کرنا چاہتے ہیں ۔