اسلام آباد :مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہبازشریف ٹی ٹی کیس میں تمام گواہان پیش کیے جائیں گے، جوشخص عدالتوں سے چور ڈکلیئرڈ ہوچکا وہ باہر بھاگ گیا، باہربیٹھ کراداروں پرحملہ کرتاہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے2دن سے مجھ پر ن لیگ کی جانب سے زیادہ بارش کی جارہی ہے، ان کےفرمودات کانشانہ تومیں ویسےہی رہتاہوں ، پنجاب حکومت کے سابق اجرتی ملازم عطاتارڑ ہیں ، عطاتارڑکو 20ہزارماہانہ پرسابق وزیراعلیٰ پنجاب نےہائیر کیا تھا۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ دورمیں عطاتارڑ کے کنٹریکٹ کو برخاست کیا گیا تھا، ذاتی ملازمہ کی ڈیوٹی ہے ، میرے جیسے ملازمین کو ہتک عزت کا نشانہ بنانا، اس ذاتی ملازمہ نے کل دوپریس کانفرنسز کی، جس میں کہا گیا شریف خاندان کی رہائشگاہ پرحکومت کارروائی کررہی ہے۔
مشیر داخلہ و احتساب نے کہا کہ کل رات بھی ایک سنسنی پھیلائی گئی، پنجاب حکومت کی سرکاری زمین کیلئےمہم صوبے بھر میں چل رہی ہے، جاتی امراکااصل نام موضع مانک ہے،1966 کے وقت پنجاب حکومت کی موضع مانک میں 839 کنال زمین تھی ، موضع مانک کی بیشتر زمین 1989اور1994میں ٹرانسفر ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسفرپرجوانتقال ہےاس پرلکھاہےیہ زمین کس کس کےنام ٹرانسفرہوئی، یہ طے ہے کہ سرکاری زمین کسی کےنام ٹرانسفرنہیں ہوسکتی، آپ نےسرکاری زمین کوسب سےپہلےمحفوظ بناناہوتاہے، کیونکہ وہاں پربہت سے لوگ قابضین ہوں گے۔
شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ کل رات میں سورہا تھا کہ سنسنی پھیلائی گئی کنٹینر آگئے ہیں، پریس کانفرنس کی گئی شریف خاندان کے پیلس پرقبضہ ہونےجارہاہے، جو چور ہوتا ہے، اس کو پولیس کی گاڑی کہیں نظر آئے تو سمجھتا ہے پکڑنے آئی ہے۔
مشیر داخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ ٹریفک جام کی وجہ سے رائیونڈ روڈ پر ٹریفک کا دباؤ زیادہ تھا، لاہورمیں امن وامان قائم اور راستے کھولنے کیلئے مصروف تھے، واٹس ایپ کے ذریعے ن لیگ نے سوشل میڈیا پر افواہ پھیلائی، کنٹینرز سے دیواریں نہیں گرائی جاتی ، بلڈوزر یا ٹریکڑز کی ضرورت پڑتی ہے۔
انھوں نے کہا پنجاب حکومت کاشریف خاندان سےمعاملہ نہیں، شریف خاندان نےجن سےزمین خریدی ان کامعاملہ ان سےہے، کوئی نہیں کہہ رہاشریف خاندان نےغیرقانونی طریقےسےزمین نام کرائی، انہوں نےکاغذوں میں وحیدہ بیگم سے زمین خریدی ہوئی ہے۔
شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کاکوئی غرض نہیں یہ 2پرائیویٹ پارٹیوں کامعاملہ ہے، جب یہ زمین ٹرانسفر ہوئی تواس وقت کے وزیراعلیٰ نوازشریف تھے اور شریف خاندان کا کلیم وحیدہ بیگم کے ورثا سے بنتا ہے۔
مشیر داخلہ و احتساب نے کہا کہ صبح شام بیٹھ کر پریس کانفرنسزکرنا اورحکومت پر الزام لگانا بچکانہ ہے، عطاتارڑ نوکری کے پھر سے خواہشمندہیں چاہتے ہیں بحالی ہوجائے، موضع مانک کی زمین پرائیویٹلی طورپرٹرانسفرکی گئی تھی، جن کے رائٹس متاثرہوئے وہ سول کورٹ میں جاکر اپیلیں کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ بنی گالہ پرائیویٹ زمین ہے سرکاری نہیں، بنی گالہ پرزوننگ کاایشوتھا اور موضع مانک سرکارکی زمین ہےجوان لوگوں کےقبضےمیں ہے، قانون میں گنجائش نہیں سرکارکی زمین پرائیویٹ دی جائے،جن کے قبضے میں سرکاری زمین ہے وہ عوام کی ملکیت ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ باقی زمینیں بھی ڈیوپروسس کرکےواہ گزارکرائی گئی ہے، یہ سرکاری زمین بھی واہ گزارہوگی بالکل کرائیں گے، سرکاری زمین عوام کی امانت ہےاس کےمالک عوام ہیں، سرکاری زمین طاقتوریاکمزورشخص کے پاس ہو واپس کراناحکومتی ذمہ داری ہے۔
مشیر داخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ میں خوداس چیزکاقائل ہوں کہ ڈیوپروسس ہوناچاہئے، ایک گارنٹی ہونی چاہئےکہ بندہ بھاگےگانہیں مقدمات تیزی سےچلتےرہنےچاہئے، مسئلہ یہ ہےکہ سب سےپہلاکام کسی چیزکی بہترتحقیقات ہوں۔
انھوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف ٹی ٹی کیس میں تمام گواہان پیش کیے جائیں گے، جج ٹرانسفرکردیےگئےجوہمارے اختیار میں نہیں ہے، جن عدالتوں کےفیصلےآچکےہیں جن پرمہرلگ چکی ہےان کا کیا ، جوشخص عدالتوں سے چور ڈکلیئرڈ ہوچکا وہ باہر بھاگ گیا، ایک شخص جو بھگوڑا ہے وہ باہربیٹھ کراداروں پرحملہ کرتاہے۔