تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

شہبازشریف کی کرپشن دھیلے کی نہیں اربوں کی ہے ، شہزاد اکبر

اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی کرپشن دھیلے کی نہیں،اربوں کی ہے، شریف  خاندان نے جعلی ٹی ٹیوں کے ذریعے پیسہ باہر بھجوایا، شہبازشریف کے اثاثوں میں سترفیصد اور سلمان شہباز کے اثاثوں میں آٹھ ہزار گنا اضافہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا نومبر 2018میں نیب نے کچھ تحقیقات شروع کیں، تحقیقات بعد میں منی لانڈرنگ میں تبدیل ہوئیں، نیٹ ورک بے نقاب کرنے جارہے ہیں، اس کا ایک رکن آکسفورڈ سے پڑھا ہے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور اہل خانہ کے اثاثوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا، سلمان شہباز کے اثاثوں میں 8 ہزار گنا اور شہبازشریف کے اثاثوں میں 70 فیصد اضافہ ہوا، جعلی ٹی ٹیوں کے ذریعے باہر سے پیسہ بھجوایا گیا اور جعلی ٹی ٹی کے ذریعے ہی دکھایا گیا کہ پیسہ باہر سے آتا ہے۔

معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ شریف فیملی کا اصل کاروبار ان کے اثاثوں میں ظاہر نہیں، 200سے زائد ٹی ٹی کے ذریعے 10سالوں میں نیا کاروبار شروع کیا گیا اور نئے کاروبار میں بے تحاشا اضافہ ہوا، ایک اضافہ بے پناہ ہوتا ہے، اس سے اوپر ہوش ربااضافہ ہوتاہے تو شہبازشریف خاندان کے اثاثوں میں ہوش  ربااضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کی خبر پر شہبازشریف نے مقدمہ تو دور ایک بھی جواب نہیں دیا، حمزہ شہباز جیل میں ، شہبازشریف ضمانت پر اور داماد بھاگا ہوا ہے، شہبازشریف ہر بات پر کہتے ہیں کہ ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، شہبازشریف کی دھیلے کی کرپشن کی داستان اربوں میں ہے، کاغذی کمپنیوں  کو قانونی بنانے کی کوشش کی گئی۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ سلمان شہباز کی جائیداد کی ضبطگی شروع ہورہی ہے ، مہر نثار احمد وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں2009 سے ڈائریکٹر پولیٹیکل افیئر تھے  اور 10سال تک ڈائریکٹر پولیٹیکل افیئر تعینات رہے، مہرنثار احمد اور ملک علی احمد وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں تعینات رہے جبکہ جی ایم سی کا تیسرا  پارٹر طاہر نقوی اسسٹنٹ جنرل منیجر شریف گروپ آف کمپنیز تھا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اکتوبر2015میں بنائی گئی کمپنی نے 2سال میں 7ارب کا بزنس کرڈالا، کاغذی کمپنیاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں تعینات سیاسی  مشیران کے نام پر بنائی گئیں، کیش بوائے منصور انوراورشعیب قمر کا کلیدی کردار رہا ہے، تفتیش میں معلوم ہوامنصور انور، شعیب قمر شریف خاندان  کے ملازم نکلے۔

انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں بیٹھ کر کاغذی کمپنیاں چلائی جاتی رہیں، دونوں کیش بوائز نے بینک سے 1.2ارب روپے نکلوائے ،دونوں زیر  حراست میں ہیں، ان کے بیانات بھی آچکے ہیں، کیش بوائز بینک سے رقم نکلوا کر سلمان شہباز کو دیتے تھے۔

شہزاداکبر نےشہبازشریف کے سامنے اٹھارہ سوالات رکھ دیئے


شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی نظام پوشیدہ نہیں،باہر سے پیسہ لانے کا ایک قانون بنایا گیا تھا، شریف خاندان نے جعلی ٹی ٹی کی رقم سے 32 سے 33 کاغذی  کمپنیاں بنائیں، معصوم لوگوں کا نام استعمال کرکے ٹی ٹی اکاؤنٹس میں ڈالی گئیں، کاغذی کمپنیوں کا کنٹرول روم شہبازشریف دور میں وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ تھا۔

معاون خصوصی نے کہا اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اس وقت لندن میں ہیں، شہبازشریف کو میڈیا کے توسط تک کچھ سوالات بھیجنا چاہتاہوں، شہباز شریف  سے پوچھنے کیلئے18سوال پیش کررہا ہوں ، کیا شہبازشریف نےتہمینہ درانی کیلئے وسپرم پائن میں دو محل نہیں خریدے، کیا سیاسی مشیر نثار گل  کے اکاؤنٹس سے آپ کے بیٹوں کو رقم منتقل نہیں کی گئی؟

انھوں نے سوالات کیے کہ کیا جی این سی میں بلواسطہ چپڑاسی ملک منصورنے آپ کےاکاؤنٹس سےکروڑوں روپے جمع نہیں کرائے تھے، کیا آپ جی این سی مالکان  کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں تعینات کرکے سرپرستی نہیں کرتے رہے؟ کیا منی لانڈرنگ کیلئے آپ کی بلٹ پروف گاڑی اور ایلیٹ فورس استعمال نہیں ہوئی ، کیا آپ کی رہائش گاہ 96ایچ ٹاؤن میں کک بیکس کی کمیشن موصول نہیں ہوتی رہیں۔

شہزاد اکبر نے مزید سوالات پوچھے کہ کیا 96ایچ کاگھراستعمال کرکےفرنٹ مین،دوستوں کےذریعےجعلی ٹی ٹیاں نہیں لگوائیں، کیا ان ٹی ٹیوں کی رقوم 96 ایچ کے گھر کی تعمیر میں خرچ نہیں کی، کیا دبئی کی یہ 4کمپنیاں وہی نہیں جو آصف زرداری کے اکاؤنٹس میں بھی رقم بھیجتی رہی۔

شہزاداکبر کی شہباز شریف کو  برطانوی عدالت جانےکیلئے مالی معاونت کی پیشکش


معاون خصوصی برائے احتساب نے شہبازشریف کو پیشکش کرتے ہوئے کہا برطانوی عدالت جانے کیلئے مالی معاونت دینے کو تیار ہوں،شہباز شریف نے دعوے  کیےکہ ڈیلی میل کے خلاف عدالت جائیں گے، ان کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس ٹُھس تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  شہبازشریف خاندان کیخلاف کرپشن کےبہت سے شواہد موجودہیں، نیب سے درخواست ہے شہبازخاندان کےکک بیکس کیس کوہنگامی بنیاد پر دیکھے، کسی کو جیل میں رکھنے کا شوق نہیں عوام کا پیسہ واپس آناچاہیے۔

Comments

- Advertisement -