اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز کے کیس میں تمام دستاویز ہمارے بینکنگ سیکٹر کی ہیں، اس کیس میں کوئی غیر ملکی دستاویز نہیں ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ سچ ثابت ہو گیا ہے کہ پی پی اور ن لیگ میں چارٹر آف ڈیموکریسی دراصل چارٹر آف کرپشن اور ڈکیتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں نے کرپشن سے اپنی ایک امپائر کھڑی کی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر قوم کا پیسا لوٹا۔
شہزاد اکبر نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں مشتاق چینی کے حوالے سے نئے انکشافات کے تناظر میں کہا کہ برلاس کمپنی ایک فرنٹ کمپنی نظر آتی ہے، نیب کو دیکھنا ہوگا کہ مشتاق چینی کون ہے جسے لاکھو ں ڈالر آ رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کل نیب میں طلب، نوٹس رہائش گاہ پر موصول
انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ میں بینک کا کوئی نہ کوئی عملہ ملا ہوا ہوتا ہے، سمٹ بینک کی سرکلر روڈ برانچ ٹرانزکشن کے لیے کیوں استعمال ہوئی، ڈالر بھیجنے والی کمپنی اور بینک کے پاس وصولی کا ریکارڈ ہوتا ہے، شہباز شریف کے خاندان کی جانب سے ابھی تک اس پر کوئی جواب نہیں آیا۔
وزیر مملکت برائے احتساب کا کہنا تھا کہ جب نیب کی جانب سے سلمان شہباز سے ٹرانزکشن کا پوچھا گیا تو انھوں نے کہا جواب جمع کراؤں گا، اس کے بعد سلمان شہباز اور علی سلمان دونوں اگلی فلائٹ پکڑ کر باہر چلے گئے۔