اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ چوہدری نثار نے جس جعلی اکاؤنٹس کیس کی نشان دہی کی اس کے تانے بانے مل رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ منظور پاپڑ والا بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجتا ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ وہ تو کبھی بیرون ملک گیا ہی نہیں، تو پیسے کیسے بھیجے۔
بیرسٹر شہزاد کا کہنا تھا کہ کیس کھلے گا تو معلوم ہوگا کہ کتنی رقم ٹی ٹی کے ذریعے بھجوائی گئی، حمزہ شہباز سے پوچھنا چاہیے کہ رقم بھجوانے والا کون ہے اور کس مد میں پیسے بھیجے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں نیب کے سامنے پیشی
انھوں نے کہا کہ نیب کو حمزہ شہباز سے منی لانڈرنگ پر یہی سوال اٹھانے چاہئیں، حمزہ شہباز خود قبول کر چکے ہیں کہ ان کے اثاثوں میں17 کروڑ کا اضافہ ہوا، 2003 میں ڈکلیئرڈ رقم 20 ہزار روپے تھی جب کہ 2017 میں 3 ارب سے بھی زیادہ ہو گئی۔
معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ پیسا بھیجنے والوں کی جعلی شناخت استعمال کی گئی، بینکنگ کے ذریعے غیر قانونی رقم چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی گئی۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نیب یا سپریم کورٹ کے پاس کوئی بھی شخص کیس لے کر جا سکتا ہے، آپ سمجھتے ہیں کہ نیب سے انصاف نہیں مل رہا تو دوسری جگہ جا سکتے ہیں۔