اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ بعض دستانے پہنے ہاتھ نہیں چاہتے کہ پاکستان سی پیک میں آگےجائے، افغانستان میں امن و استحکام کے لئے دعا گو ہیں۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ سے رابطے کے بعد4ہزار لوگوں کو ویزے جاری کئے گئے،853لوگ طورخم بارڈر سے داخل ہوئے ہیں۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ تمام لوگ جو پاکستان آنا چاہیں وہ وزارت داخلہ سے رابطہ کریں، رات12بجے افغان کرکٹ ٹیم کو بھی ویزے جاری کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کےامن سے وابستہ ہے، پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن دیکھنا چاہتا ہے جب کورونا کے مریض آتے ہیں تو بارڈر پر ہی ان کا قرنطینہ کروارہے ہیں،
شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے6مزید نئے ڈرون خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، ریسکیو1122پنجاب کے طرز کا ادارہ اسلام آباد میں کھولنا چاہتے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے خلاف عالمی سطح پر سازشیں ہورہی ہیں، عمران خان کی چینی حکومت کی کمٹمنٹ ہے کہ سی پیک کو آگے لے کر جائیں گے۔ سی پیک کی 40کمپنیوں کو پاک فوج نے سیکیورٹی دی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ بعض دستانے پہنے ہاتھ نہیں چاہتے کہ پاکستان سی پیک میں آگےجائے، ہمیں چین کی دوستی پرفخر اور ناز ہے، چین کے سفیر کویقین دلایا ہے کہ چینی شہریوں کو ہر طرح کی سیکیورٹی فراہم کی جائیگی۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ دنیا کی سیاست میں پاکستان کا اہم کردار ہو، پاکستان کے پاس ایسا موقع ہے کہ دنیا کے دل جیتے، ہم چاہتے ہیں کہ سہولتیں دی جائیں، پاکستان دنیا کےساتھ کھڑا ہے،
اس وقت دنیا کی نظروں کا مرکز کابل ایئرپورٹ بنا ہوا ہے وہاں لوگ توقع لگائے بیٹھے ہیں، ہم صرف طورخم بارڈر تک ذمہ دار ہیں، وزارت داخلہ اپنی قابلیت کو مزید بڑھانے جارہا ہے
ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ چینیوں کے ساتھ پیش چاروں واقعات میں کچھ ملزمان پکڑے گئے ہیں، کوئی کیس ایسا نہیں جس کے ملزمان تک پاکستانی ایجنسیز نہ پہنچی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ مہاجرین کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جو بارڈر پرآرہا ہےاس سے تعاون کررہے ہیں،1277غیرملکیوں میں افغانی بھی شامل ہیں۔