بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

ورلڈ کپ میں شرمناک کارکردگی، سری لنکا بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار کا بڑا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

ورلڈ کپ میں سری لنکا کی بھارت کے خلاف 302 رنز سے شرمناک شکست کے بعد لنکن کرکٹ بورڈ کے عہدیدار نے بڑا فیصلہ کر لیا۔

بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے بعد سب سے مایوس کن کارکردگی 1996 کی عالمی چیمپئن سری لنکا کی رہی جس نے اب تک کھیلے گئے 7 میچز میں سے صرف دو میچز ہی جیتے ہیں جب کہ بھارت کے خلاف تو پوری ٹیم 55 رنز پر پویلین لوٹ کر 302 کی شکست کی ہزیمت سے دوچار ہوئی جب کہ حالیہ ایشیا کپ کے فائنل میں بھی آئی لینڈرز بھارت کے خلاف 50 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

اس شرمناک کارکردگی پر سری لنکا میں کرکٹ فینز سخت غم وغصے کا شکار ہیں اور پوری ٹیم کو ہی باہر بٹھا کر نئی ٹیم بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ وزیر کھیل روشن رانا سنگھے کی جانب سے اس ریکارڈ شرمناک شکست کے بعد کرکٹ بورڈ پر بدعنوانی کا الزام عائد ہونے کے بعد بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار نے اہم فیصلہ کر لیا۔

سری لنکن وزیر نے بدعنوانی کا الزام عائد کرنے کے ساتھ بورڈ حکام سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا جس کے اگلے روز سری لنکا کرکٹ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا جو بورڈ کے دوسرے اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

موہن ڈی سلوا جو اس وقت آسٹریلیا میں مقیم ہیں اور انہیں وہاں دل کی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔ ڈی سلوا نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ آسٹریلیا سے بھجوا دیا ہے۔

ڈی سلوا نے کہا کہ آسٹریلیا میں معمول کے میڈیکل چیک اپ کے دوران انہیں دل کی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے بورڈ میں اپنے منتخب عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی طبی حالت ظاہر ہے کرکٹ میں تنازعات، تناؤ اور اضطراب کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے ان کے اہلخانہ نے انہیں یہ عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دیا۔

دوسری جانب بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکن ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کو بھارت کے ہاتھوں شکست کی وضاحت کے لیے بلایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز سری لنکن وزیر رانا سنگھے نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے مکمل ممبران کو خط لکھا تھا جب کہ مقامی میڈیا کو جاری کیے گئے خط میں کہا تھا کہ سری لنکا کرکٹ کو کھلاڑیوں کے نظم و ضبط کے مسائل، انتظامی و مالی بدعنوانی اور میچ فکسنگ کے الزامات کی شکایات نے گھیر لیا ہے۔

اس سے قبل سری لنکن کابینہ کے ایک اور وزیر پرسنا رانا ٹنگا جو ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان ارجن رانا ٹنگا کے بھائی ہیں نے اگست میں پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 1996 کی فتح ہماری کرکٹ کے لیے سب سے بڑی لعنت تھی کیونکہ اس کے بعد کرکٹ بورڈ میں پیسہ آنا شروع ہوا اور اس کے ساتھ ہی وہ لوگ آئے جو کرپشن کرنا چاہتے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں