لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف کوچارج شیٹ تھما دی، دونوں کھلاڑی 14روز میں جواب دینے کے پابند ہوں گے، کھلاڑیوں نے صحت جرم سے انکار کیا تو کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی شرجیل خان اورخالد لطیف سے تحقیقات جاری ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں پر پی ایس ایل ٹو میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام ہے۔
آج دونوں کھلاڑی یونٹ کے سامنے پیش ہوئے، ابتدائی تحقیقات کے بعد پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم نے دونوں کھلاڑیوں کوچارج شیٹ دے دی۔ دونوں کھلاڑیوں پر پیسے لے کر میچ خراب کرنے کا الزام ہے۔ذرائع کےمطابق دونوں کھلاڑیوں نے جرم کا اعتراف کرنے سے انکار کردیا۔
شرجیل اور خالد لطیف کو دی جانے والی چارج شیٹ کی تفصیلات اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی۔ چارج شیٹ میں دونوں پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگایا گیا ہے۔
چارج شیٹ میں شرجیل خان اور خالد لطیف پر لگایا جانے والا پہلا الزام ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے ملک کی شہرت اور کرکٹ کو خراب کیا۔ دوسرا الزام ہے کہ انہوں نے فکسنگ کی پیشکش سنی اوراسے قبول کی۔
تیسرا الزام یہ ہے کہ پی سی بی کو فکسنگ کی رپورٹ نہیں کی گئی، اس کے علاوہ تحقیقات کے دوران جرم کا اقرار نہ کرنا اورخالد لطیف پر سہولت کاری کے الزامات بھی چارج شیٹ میں شامل ہیں۔ دریں اثناء ساتھی کھلاڑیوں کو فکسنگ کیلئے اکسانے کا الزام بھی خالد لطیف پر لگایا گیا ہے۔
قوانین کے مطابق دونوں کھلاڑی اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کا چودہ روز میں جواب داخل کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اگرشرجیل خان اورخالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے لگائے گئے الزامات سے انکار کیا تو سابق جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو سماعت کے بعد فیصلہ سنائے گی۔
دوسری جانب اگرکھلاڑیوں نے جرم تسلیم کرلیا تو پی سی بی اینٹی کرپشن کے ٹریبونل دونوں کھلاڑیوں کی قانون کے مطابق سزاؤں کا تعین کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دونوں کھلاڑیوں کو نوٹس جاری کیے گئے تھے اور اینٹی کرپشن یونٹ نے دونوں کرکٹرز سے موبائل فونز لے کر اپنے قبضے میں لے لئے تھے۔