کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ شرجیل میمن سمیت اسپتالوں میں موجود تمام قیدیوں کو واپس جیل میں ڈالا جائے اگر سب کو واپس نہ بھیجا گیا تو متعلقہ افسر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس ثاقب نثار کی زیر صدارت شرجیل میمن کی اسپتال منتقلی ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن بھی پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت نے شرجیل میمن کو آج ہی واپس جیل بھیجنے کاحکم دیتے ہوئے سختی سے ہدایت کی ہے کہ دیگر قیدیوں کو بھی اسپتال سے چار سے پانچ دن میں واپس بھیجیں ورنہ کارروائی کی جائے گی۔
چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کو مخاطب کرتے ہوئے حکم دیا کہ کون سے ملزمان اب تک جیل سے اسپتال منتقل ہوئے؟ سب کو واپس جیل میں ڈالیں۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سندھ بھر کی جیلوں سے اسپتال منتقل کیے جانے والے ملزمان کی تفصیلات طلب کرلیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جہاں ان بااثر ملزمان کو رکھا گیا ہے وہاں مقامات نوگو ایریا بنے ہوئے ہیں، خار دار باڑھ لگا کر راستے بند کر رکھے ہیں۔
آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن نے عدالت کو بتایا کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو ڈاکٹروں کی سفارش پر جیل منتقل کیا گیا ہے۔ نیب کورٹ نے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت دی تھی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نیب نے کہاں لکھا ہے کہ انہیں اسپتال منتقل کریں؟ چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ کو ملزم کو اسپتال بھیجنے کی اتھارٹی کہاں سے ملی؟ نیب کورٹ نے صرف ٹیسٹ کرانے کا کہا تھا، جس کا آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کوئی جواب نہ دے سکے اور کہا کہ میں غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اب کوئی معافی نہیں ہوگی، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ شرجیل میمن کو آج ہی واپس جیل بھیجا جائے، جتنے ملزمان اسپتال میں رہ رہے ہیں چار سے پانچ دن میں ان کو بھی واپس جیل بھیجیں ورنہ سخت کارروائی کرینگے۔