کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے جوبائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل آگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سب کو معلوم ہے خط کس نے اور کیوں لکھوایا ہے، خط وہ لکھوا رہے ہیں جن کا ایجنڈا ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے، اسرائیلی پیسہ استعمال کرکے بانی پی ٹی آئی کو رہا کروانے کی کوشش ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان میں اسرائیل کا اثاثہ ہے، کیا امریکی کانگریس ارکان نے کبھی فلسطین اور کشمیر کی صورتحال پر خط لکھا ہے۔
پی پی سینیٹرشیری رحمان کا کہنا تھا کہ امریکی ارکان کانگریس کا خط پاکستان کے سیاسی نظام اورعدلیہ کی خودمختاری کو چیلنج کرتا ہے، کسی دوسرے ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کو جائز سمجھنا خطرناک مثال قائم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی امریکا میں پاکستان کے خلاف لابنگ کی کوششیں بھی قابل مذمت ہیں، یہ وہی سیاسی جماعت ہے جو ماضی میں امریکی مداخلت پر بیانیہ بناکرسیاست کرتی رہی، پی ٹی آئی کی جانب سے خود اسی طرح کی مداخلت کا سہارا لینا دہرا معیار ہے۔
دوسری جانب مشیر وزارت قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ انتشاری ٹولہ امریکا میں لابنگ فرمز ہائر کرکے ڈالروں میں ادا کررہا ہے، نوٹوں کی بوریوں کے منہ کھلے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔
54 ارکان کانگریس نے صدر جوبائیڈن کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2024 کے ناقص الیکشن کے بعد انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری گئیں۔
خط میں لکھا گیا کہ اہم سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی لیکن پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کی، الیکشن کے بعد حکام نے عدلیہ کی آزادی اور انسانی حقوق کی مزید پامالی کی۔
امریکی ارکان کانگریس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں، پاکستان میں تعینات سفیر کو انسانی حقوق، جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے اقدامات کی ہدایت کی جائے۔