کراچی : پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کہا والد کیلئے روتے رہے لیکن نوازشریف کو رحم نہ آیا’، جو کچھ ہورہا مکافات عمل ہیں ، مجھے احساس ہے مریم نواز کس کرب سے گزرر ہی ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے کہا جب میرے والد جیل میں تھے تو ان کو ٹریٹمنٹ کی ضرورت تھی تو جیل میں طبی سہولتوں سے محروم رکھا گیا تھا، حراست کے دوران میرے والد کے اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی اور آپریشن کے تین دن بعد واپس جیل بھیج دیا گیا۔
شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ والد کیلئے روز روتے رہےلیکن نوازشریف کو ہم پر رحم نہ آیا، میرے والد جب جیل میں تھے تو یہ تلخ لمحات تھے ، اس کے باوجود میاں نوازشریف کی صحت اورزندگی کیلئے دعا گو ہوں، مجھے احساس ہے مریم نواز کس کرب سے گزرر ہی ہوں گی۔
پی پی رہنما نے مزید کہا میری دعا ہے اللہ تعالیٰ نوازشریف کو صحت دے،مریم نواز کے سر پر والد کا سایہ رہے، والد سے ملنے نہ دینا مریم نواز کیساتھ ظلم ہورہا ہے، نوازشریف کیساتھ مکافات عمل ہے مگر ہمیں تکلیف ہوتی ہے، میرےوالد کیساتھ جوگزری اسکا ذکرکرنے پر آنکھ نم ہوجاتی ہے۔
یاد رہے لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج نوازشریف کی طبیعت میں بہتری آناشروع ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے مزید آئی وی آئی جی کے سولہ انجکشن اسپتال پہنچا دئیے گئے ہیں ، آئی وی آئی جی انجکشن لگانے سے پلیٹ لیٹس کی تعدادبہترہورہی ہے اور تعدادتیرہ ہزار تک پہنچ گئی،جوکم ہوکر سات ہزار تک رہ گئی تھی۔
نواز شریف کا علاج کرنے والے طبی بورڈ کا کہنا ہے کہ تشخیص میں سامنے آیا کہ نوازشریف کو آئی ٹی پی کا مرض لاحق ہے، جس کے بعد ان کا علاج شروع کر دیا گیا، فی الحال بیرون ملک منتقل کرنے کی ضرورت نہیں۔
ڈاکٹرز نےنوازشریف کودوران علاج دانت برش کرنے یا شیو کرنے سے منع کردیا، کیونکہ اس صورت میں اخراج خون ہو سکتا ہے۔