شوکت خانم اسپتال لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گولی لگنے پر وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق شوکت خانم اسپتال کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے جسم میں گولی کے ٹوٹل 4 ٹکڑے تھے، دائیں ٹانگ سے ٹکڑے نکال لیے گئے تاہم بائیں ٹانگ سے گولی کا ٹکڑا نہیں نکالا گیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان اسپتال پہنچنے پر مکمل ہوش میں تھے، آپریشن کرکے ان کی ٹانگ سے گولی کے ٹکڑے نکالے گئے جب کہ اب ان کی حالت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو حقیقی آزادی مارچ کے دوران عمران خان کو قاتلانہ حملے میں ٹانگوں میں گولیاں لگی تھیں، اس واقعے میں ایک کارکن جاں بحق جب کہ دیگر 13 افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔
واقعے کے فوری بعد عمران خان کو شوکت خانم اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں رات گئے آپریشن کرکے ان کے جسم سے گولیاں نکال لی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین پر قاتلانہ حملے کے بعد گزشتہ روز ن لیگی رہنما رائے قمر نے ایک جلسے میں پارٹی قائدین کی موجودگی میں عمران خان کو قتل کی دھمکی دی تھی جس کے بعد پنجاب پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے۔
رائے قمر نے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ اور سائرہ افضل تارڑ کی موجودگی میں عمران خان کو گولی مارنے کی دھمکی دی تھی اور پی ٹی آئی چیئرمین پر قاتلانہ حملہ کرنے والے کو وکیل کرکے دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو قتل کی دھمکی دینے والا ن لیگی رہنما رائے قمر گرفتار
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گولی لگنے کا اسے قطعی کوئی افسوس نہیں ہے وہ واجب القتل ہے، لیگی قیادت نے حکم دیا تو میں خود اسے گولی مار کر قتل کروں گا۔